Aaj Logo

اپ ڈیٹ 26 مئ 2023 02:23pm

’انسداد دہشتگردی دفعات کے تحت درج 88 میں سے 6 مقدمات کا ٹرائل ملٹری کورٹ میں ہوسکتا ہے‘

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ 88 مقدمات انسداد دہشت گردی کے دفعات کے تحت درج ہوئے، 6 مقدمات کا ٹرائل ملٹری کورٹس میں ہوسکتا ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ن لیگی رہنما رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ملک میں انتشار پھیلانے کی کوشش کی گئی، 25 مئی کو اسلام آباد کے گھیراؤ کا منصوبہ بنایا گیا، اپنے قتل کی کہانیاں گھڑی گئیں، حساس اداروں کے افسران پر الزامات عائد کیے گئے، اسمبلیاں توڑنے کے بعد وفاق پر چڑھائی کا پروگرام بنایا گیا، لوگوں کو پیٹرول بم بنانے کی تربیت دی گئی۔

رانا ثناء اللہ نے کہا کہ عمران خان ایک فتنے کا نام ہے، عوام نے اس فتنے کا ادراک نہ کیا تو حادثے کا شکار ہوں گے، فتنے نے خود ہی اپنی جماعت کو حادثے سے دوچار کرلیا۔

وزیرداخلہ نے بتایا کہ 9 مئی کے واقعات پر 499 مقدمات درج ہوئے، 88 مقدمات انسداد دہشت گردی کے دفعات کے تحت درج ہوئے، 411 مقدمات دیگر دفعات کے تحت درج ہوئے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ دیگر مقدمات میں 5 ہزار 536 افراد کو گرفتار کیا گیا، معمولی نوعیت کے مقدمات کے ملزمان کو رہا کردیا گیا، انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت 3944 افراد کو گرفتار کیا گیا جن میں سے پنجاب سے 2588 اور خیبرپختونخوا سے 1099 افراد گرفتار ہوئے۔

رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ 80 فیصد افراد ضمانت پر رہا ہو چکے ہیں، 499 ایف آئی آر میں سے 6 کو پراسس کیا جا رہا ہے، جن کا ممکنہ ٹرائل ملٹری کورٹ میں ہوسکتا ہے، ان میں سے 2 پنجاب اور 4 خیبرپختونخوا سے ہیں

رانا ثناء اللہ نے مزید بتایا کہ پنجاب سے 19 اور خیبرپختونخوا سے 14 افراد کو ملٹری کورٹس کے حوالے کیا گیا، دیگر کا کیس متعلقہ عدالتوں میں چلے گا۔

رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ آفیشل سیکریٹ ایکٹ اور ملٹری ایکٹ کا اطلاق کیا جارہا ہے، ان ایکٹ کا اطلاق دفاعی تنصیبات پر حملوں پر ہوتا ہے۔

Read Comments