شائع 17 جولائ 2023 03:19pm

ابو ظہبی کی گرینڈ مسجد کا دورہ کرنے والے اسرائیلیوں نے پاکستانیوں کو پیچھے چھوڑ دیا

حالیہ عرصے میں ابوظہبی کی شیخ زید گرینڈ مسجد سینٹر آنے والوں کی تعداد میں زبردست اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ 2023 کی پہلی ششماہی میں 33 لاکھ سے زیادہ لوگوں نے مسجد کا دورہ کیا جو کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں 127 فیصد زیادہ ہے۔

عریبین بزنس کی رپورٹ کے مطابق، ان زائرین میں سے 914,195 نمازی اور 2,388,437 سیاح تھے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ 1,684,409 سیاحوں نے خاص طور پر مسجد کا دورہ کیا، جبکہ 704,028 نے وزیٹر سینٹر اور مارکیٹ کا جائزہ لیا۔

یہاں اسرائیلی زائرین کی تعداد کا ذکر کرنا بھی ضروری ہے۔ تقریباً 54,000 اسرائیلیوں نے شیخ زید گرینڈ مسجد سینٹر کا دورہ کیا، جوپاکستانی زائرین کی تعداد 47,500 سے زیادہ ہے۔

شیخ زید گرینڈ مسجد سینٹر ایک شاندار ٹورسٹ اٹریکشن کے طور پر دنیا بھر میں مشہور ہے۔ اس کے خوبصورت فن تعمیر اور مذہبی اہمیت کی وجہ سے دنیا بھر سے لوگ یہاں آتے ہیں۔

یہ بات قابل غور ہے کہ 81 فیصد زائرین متحدہ عرب امارات (یو اے ای) سے باہر کے تھے۔

مسجد صرف مذہبی اہمیت نہیں رکھتی بلکہ اس میں جاگنگ ٹریک جیسی سہولیات بھی ہیں جسے سال کے پہلے نصف میں 32,000 سے زیادہ لوگوں نے استعمال کیا۔

1104 لوگوں نے مسجد کی لائبریری کا دورہ کیا اور 757,026 گاڑیاں زائرین کو مسجد تک لے کر آئیں۔

اس عظیم الشان مسجد کو عالمی سطح پر پذیرائی ملی ہے۔ اسے خطے میں پہلے اور TripAdvisor کے ”Travelers’ Choice Awards for 2022: The Best of the Best Destinations“ کی فہرست کے ”سب سے زیادہ پرکشش مقامات“ کے زمرے میں چوتھے نمبر پر رکھا گیا تھا۔

اس کے علاوہ، اس نے ”ٹاپ کلچرل اینڈ ہسٹوریکل ٹورز“ ذیلی زمرہ میں دنیا بھر میں نویں پوزیشن حاصل کی۔

مسجد سرکاری وفود کے لیے بھی ایک اہم مقام بن گئی ہے۔

سال کی پہلی ششماہی میں 648 بکنگ کی گئیں، جن میں 10,979 افراد شامل تھے۔ ان وفود میں اعلیٰ سطحی حکام جیسے سربراہان مملکت، وزرائے اعظم اور پارلیمنٹ کے سربراہان شامل تھے۔

مسجد میں ثقافتی دورے، اسلام کی تعلیمات پر مبنی رواداری کے پیغام کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ ماہرین نے دنیا بھر سے 37,402 زائرین کو راغب کرتے ہوئے 2,637 ثقافتی دورے کئے۔

مختلف ممالک سے لوگ اس مسجد میں آتے ہیں۔ زائرین کے لیے سرفہرست ممالک ہندوستان، روس، چین، امریکہ، جرمنی، اٹلی، فرانس، اسرائیل، پاکستان، اور برطانیہ ہیں۔

Read Comments