Aaj Logo

اپ ڈیٹ 20 جولائ 2023 03:52pm

غیر شرعی نکاح کیس، عمران خان کی آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے غیر شرعی نکاح سے متعلق کیس میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی۔

سول جج قدرت اللہ نے چیئرمین پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ بشری بی بی کے غیر شرعی نکاح سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

درخواست گزار محمد حنیف عدالت میں پیش ہوئے جبکہ چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے شیر افضل مروت کورٹ میں پیش ہوئے۔

وکلا کی جانب سے چیئرمین پی ٹی آئی کی آج کی حاضری سے استثنی کی درخواست دائر کی گئی۔ عدالت نے عمران خان کی آج کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی۔

وکیل شیر افضل مروت کی جانب سے وکالت نامہ بھی جمع کروا دیا گیا ہے۔

وکیل شیر افضل نے عدالت کو بتایا کہ سیشن جج کے فیصلے کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے۔

انھوں نے کہا کہ عدت کیس بے بنیاد اور سیاسی مقاصد کیلئے بنایا گیا۔

جج قدرت اللہ نے ریمارکس دیے کہ آپ درخواست دائر کردیں نوٹس کر کے درخواست گزار کا موقف جاننا ضروری ہے۔

جس کے بعد عدالت نے سماعت میں وقفہ کر دیا۔

وقفے کے بعد کیس کی سماعت جج قدرت اللہ کی عدالت میں دوبارہ شروع ہوئی اور تھوڑی کارروائی کے بعد سماعت 24 جولائی تک ملتوی کردی گئی۔

عدالت نے آئندہ سماعت پر دلائل طلب کرتے ہوئے فریقین کو نوٹسز جاری کردیے۔

عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کے ساتھ ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست بھی منظور کرلی۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے غیرشرعی نکاح کیس کو قابل سماعت قراردینے کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں اپیل دائر کرائی تھی۔

منگل کو اسلام آباد کی سیشن کورٹ میں سول جج قدت اللہ نے محفوظ شدہ فیصلہ سُناتے ہوئے اس کیس کو قابل سماعت قرار دیا تھا۔

درخواست گزار کا مؤقف

وکیل راجہ رضوان عباسی کا کہنا تھا کہ عدت کے دوران شادی غیر قانونی ہے، ایسا کہنا فراڈ ہے کہ 2018 کے پہلے دن شادی کریں گے تو وزیرِ اعظم بن جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ جنوری 2018 میں بشریٰ بی بی عدت میں تھیں، ان کی طلاق نومبر میں ہوئی تھی۔ اگر شادی قانونی تھی تو دوبارہ نکاح کیوں کیا، بنی گالہ سے فراڈ شروع ہوا اور نکاح لاہور میں ہوا۔ نکاح خواں کو بھی اسلام آباد سے نکاح کے لیے لے جایا گیا، فروری 2018 میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کا نکاح دوبارہ اسلام آباد میں پڑھایا گیا۔

Read Comments