Aaj Logo

اپ ڈیٹ 31 جولائ 2023 06:58pm

مسلم لیگ ن بلوچستان میں بڑی سیاسی قوت بننے جارہی ہے، سرفراز بگٹی

بلوچستان کے ارکان اسمبلی کا ایک بڑا گروپ آج وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات کرے گا، سابق وزیرداخلہ سرفراز بگٹی اور سابق وزیر اعلیٰ جام کمال خان سمیت اہم شخصیات کا بی اے پی اور پی ٹی آئی سے راہیں جدا کرنے کا امکان ہے۔

سابق وزیر اعلیٰ جام کمال خان سمیت بلوچستان کے دس سے زائد الیکٹیبلز نے بی اے پی سے راہیں جدا کر کے مسلم لیگ ن میں شمولیت کا عندیہ دے دیا۔

نصیب اللہ بنگلزئی کا ساتھیوں سمیت پارٹی سے علیحدگی کا اعلان

رہنما بلوچستان عوامی پارٹی نصیب اللہ بنگلزئی نے ساتھیوں سمیت پارٹی سے علیحدگی کا اعلان کردیا ہے۔

نصیب اللہ بنگلزئی کا کہنا ہے کہ بی اے پی بلوچستان کی محرومیاں ختم نہ کرسکی، وقت کے ساتھ پارٹی میں انتشار پھیلنے لگا، ہم نے پارٹی قیادت تک اپنے تحفظات پہنچائے، ہمیں کہا گیا تھا بلوچستان کے فیصلے بلوچستان میں ہوں گے۔

ن لیگ بلوچستان میں بڑی سیاسی قوت بن سکتی ہے

آج نیوز سے خصوصی بات کرتے ہوئے سابق وزیرداخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ الیکشن سے پہلے یہ یقینی طور پر یہ بہت بڑا سیاسی بریک تھرو ہونے جارہا ہے، الیکشن سر پر ہیں اور الیکٹیبلز کا بڑا گروپ وزیراعظم سے مل رہا ہے، ان سے ملاقات کے بعد ہی پتہ چلے گا کہ کون کون ان کی جماعت میں شامل ہورہا ہے۔

سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ جب بھی الیکشن قریب ہوتے ہیں تو اس طرح کا ماحول دیکھنے کو ملتا ہے، اور لوگ اپنی اپنی جماعتوں سے دوسری جماعتوں میں شمولیت اختیار کرتے ہیں۔

سرفراز بگٹی نے کہا کہ مجھے تحریک انصاف یا دوسری جماعتوں کا علم نہیں لیکن بلوچستان عوامی پارٹی (باپ) کے چند لوگوں کو جانتا ہوں جو ن لیگ میں شمولیت کا ارادہ رکھتے ہیں، اور مجھے لگتا ہے کہ مسلم لیگ ن بلوچستان کی سب سے بڑی جماعت بن کر سیاسی میدان میں اترے گی۔

دوسری جانب وزیر اعظم سے آج ہونے والی ملاقات میں بلوچستان کے ارکان اسمبلی معاملات کو حتمی شکل دیں گے، جبکہ شہباز شریف انہیں پارٹی میں شمولیت کی دعوت دیں گے۔

عام انتخابات سے قبل بلوچستان میں بھی تبدیلی کی ہوائیں چلنے لگی ہیں۔ ذرائع کے مطابق بلوچستان عوامی پارٹی کے سابق صدر اور سابق وزیراعلیٰ جام کمال خان جلد ہی اپنی پارٹی کو چھوڑ کر پاکستان مسلم لیگ نون کی کشتی میں سوار ہوجائیں گے۔

جام کمال مسلم لیگ نون کی چیف آرگنائزر مریم نواز سے بھی ملاقات کرچکے ہیں جبکہ وہ بی اے پی کو چھوڑنے کا عندیہ بھی پہلے ہی دے چکے ہیں۔

ذرائع کے مطابق سینیٹر انوار الحق کاکڑ ، سابق وزیرداخلہ سرفراز بگٹی، بلوچستان عوامی پارٹی کے صوبائی وزیر محمد خان لہڑی ، سابق صوبائی وزیر سرفراز ڈومکی ، مٹھا خان اور سابق رکن اسمبلی سردار مسعود لونی عاصم کرد ، مجیب الرحمن حسنی عمر جمالی ن لیگ میں شمولیت کے لیے تیاری پکڑ چکے ہیں اس کے علاوہ پی ٹی آئی کے کچھ ارکان اسمبلی نے بھی ن لیگ سے رابطہ کیا ہے۔

شہباز شریف سے ہونے والی ملاقات میں بلوچستان کے ارکان ماضی کے معاملات ن لیگ قیادت کے سامنے رکھیں گے۔ ن لیگ اور الیکٹیبلز گروپ میں معاملات طے پانے کی صورت میں شمولیت کی تقریب بلوچستان میں منعقد ہوگی۔

Read Comments