Aaj Logo

اپ ڈیٹ 05 اگست 2023 07:54pm

عمران کی گرفتاری پر ردعمل، ’یہ مکافاتِ عمل ہے‘

استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) کے صدر عبدالعلیم خان اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری کو ’مکافاتِ عمل‘ قرار دیا ہے۔

وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے بھی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری کو مکافات عمل قرار دیتے ہوئے کہا کہ بس اتنا کہوں گا کہ یہ مکافات عمل ہے۔

جبکہ علیم خان نے کہا کہ ’اللہ الحق ہے، یہ مکافاتِ عمل ہے‘۔

عبدالعلیم خان نے لکھا کہ انسان جو بوتا ہے وہی کاٹتا ہے۔

’فیصلہ اس بات کا ثبوت ہے کہ ہماری عدالتیں آزاد ہیں‘

پی ٹی آئی کے سابق رہنما پرویز خٹک کا کہنا ہے کہ عدالت کا فیصلہ اس بات کا ثبوت ہے کہ ہماری عدالتیں آزاد ہیں، جو بھی چوری یا کرپشن کرے گا ان کے لئے قانون موجود ہے۔

پرویز خٹک نے کہا کہ ہمارا مؤقف تھا مسئلے کا حل بات چیت سے ممکن ہے، اقتدار کی بھوک نے چئیرمین پی ٹی آئی کو اس مقام پر لا کھڑا کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ پارٹی کو مضبوط کرنے میں کئی برس لگے ہیں، اقتدار کے لالچ میں چئیرمین پی ٹی آئی نے پارٹی کے ٹکڑے کردیے، جس نے بھی ان کو وزیراعظم بننے میں مدد کی ان کوسب کے سامنے رسوا کیا۔

پرویز خٹک کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے بار بار ان کو کہا اسمبلی مت توڑیں، لیکن وہ ہٹ دھرمی پر ڈٹے رہے، کے پی میں اب ان کو مزید ایڈونچر کی اجازت نہیں دی جائے گی، نوجوان اب ان کی مکرایاں اور فریب سمجھ چکے ہیں۔

’عدالتی فیصلے سے ثابت ہوا چیئرمین پی ٹی آئی صادق امین نہیں‘

وزیراعظم کے معاون خصوصی اور رہنما مسلم لیگ (ن) عطاء اللہ تارڑ کا کہنا ہے کہ سیاسی رہنما کا اثاثہ ظاہر نہ کرنا کرپشن ہے۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عطاء تاڑر نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے اپنے دور میں سیاسی مخالفین کو انتقام کا نشانہ بنایا۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی رہنما کا اثاثہ ظاہر نہ کرنا کرپشن ہے، عدالتی فیصلے سے ثابت ہوا چیئرمین پی ٹی آئی صادق امین نہیں بلکہ وہ کرپشن میں ملوث ہیں۔

لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے چوری ہی نہیں سینہ زوری بھی کی، اس سے پہلے ان کی بار بار استثنیٰ کی درخواستیں منظور ہوئیں لیکن آج وہ سرٹیفائیڈ چور ثابت ہوگئے ہیں۔

’سندھ میں مکمل امن ہے‘

پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما شرجیل انعام میمن کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کسی کی گرفتاری پر جشن نہیں مناتی، کوئی بھی شخص قانون سے بالاتر نہیں ہے۔

کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شرجیل میمن نے کہا کہ پی ٹی آئی چیئرمین اپنے مخالفین کو چور اور ڈاکو کہتا تھا، اس شخص نے ایک جھوٹا نقاب اپنےچہرے پر اوڑھا ہوا تھا، 100 چوہےکھا کر بلی چلی حج کو، یہ شخص اپنےآپ کوپتہ نہیں کیا سمجھتا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ہم میں اخلاقیات ہیں، کسی کی بہن بیٹیوں کو قید میں نہیں دیکھ سکتے، کوئی بھی شرارت کی تو حکومت حرکت میں آئے گی، پی ٹی آئی کا احتجاج سوشل میڈیا کی حد تک ہے، سندھ میں مکمل امن ہے، کہیں احتجاج نہیں ہورہا۔

ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ کہا دو نہیں ایک قانون ہونا چاہیے، کوئی بھی شخص قانون سے بالاتر نہیں۔

شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ کوئی بھی نہ سمجھے کہ عدالتوں کو اپنے اشاروں پر نچائے گا، اس شخص کے دور میں تمام مخالفین کو بدترین احتساب کا نشانہ بنایا گیا، آصف زرداری اور فرالق تالپور کو جھوٹے کیس میں جیل بھیجا گیا، چیئرمین پی ٹی آئی سمجھتا تھا اس نے سب کو خرید لیا۔

’عمران خان کو پورا موقع دیا گیا‘

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا کہ پی ٹی آئی چیئرمین خود پر لگے الزامات کا جواب نہیں دیتے تھے۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ غلیلوں، بنٹوں اور کلاشنکوف سے وارنٹ لے جانے والوں کا استقبال کیا جاتا تھا، ہم نے کسی قسم کی کوئی ریاستی طاقت استعمال نہیں کی۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ 14 ماہ میں پورا موقع دیا گیا، 40 سے زائد پیشیاں ہوئیں، 40 میں سے صرف 3 پیشیوں میں پی ٹی آئی چیئرمین پیش ہوئے۔ فیصلے میں لکھا گیا انہیں جوابات دینے کا موقع دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ اس کیس میں گھڑیاں، ہیرے کے سیٹس اور دیگر اشیاء ہیں۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ 3 گھروں میں 5 لاکھ کا فرنیچر ڈکلیئر کیا گیا، ایک تولہ سونا اور ایک موٹر سائیکل تک ڈکلیئر نہیں کیا، بکریاں ہر فارم میں ڈکلیئر کی گئی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ابھی 190 ملین پاؤنڈ، فارن فنڈنگ اور سائفر کے جھوٹ کی سزا باقی ہے۔

’بے ایمانی اور کرپشن پر مہر ثبت‘

رہنما ن لیگ حمزہ شہباز نے کہا کہ عدالت نے بے ایمانی اور کرپشن پر مہر ثبت کردی، مخالفین پر بہتان تراشی اور گالم گلوچ کرنے والا انجام کو پہنچا، تمام تر ہتھکنڈوں کے باوجود جج نے جرات مندانہ فیصلہ کیا، عدالت نےمواقع دیئے مگر وہ اپنا دفاع کرنے سے بھاگتا رہا، آج اللہ نے تکبر کا سر نیچا کرتے ہوئےسچ آشکار کردیا ہے، انہوں نے ملک دشمنی کا کوئی موقع ہاتھ سےنہیں جانے دیا۔

واضح رہے کہ اسلام آباد کی عدالت نے پی ٹی آئی چیئرمین کو توشہ خانہ فوجداری کیس میں 3 سال قید اور 5 سال کی نا اہلی کی سنائی ہے جس کے بعد انہیں لاہور سے گرفتار کیا گیا۔

Read Comments