Aaj Logo

شائع 20 اگست 2023 04:55pm

ایمان مزاری کا ایک مقدمے میں جوڈیشل اور ایک میں جسمانی ریمانڈ منظور

اسلام آباد کی مقامی عدالت نے ایمان مزاری کا دہشتگردی مقدمے میں ایک روزہ جسمانی ریمانڈ اور بغیر اجازت جلسہ، کارِسرکار میں مداخلت کے مقدمے میں جوڈیشل ریمانڈ منظورکر لیا۔

گزشتہ روز اسلام اباد پولیس نے شیریں مزاری کی بیٹی اور ہیومن رائٹ ایکٹیوسٹ ایمان مزاری اور سابق ایم این اے علی وزیر کو پی ٹی ایم کے جلسے میں شرکت کے بعد کار سرکار میں مداخلت پر گرفتار کیا تھا۔

گرفتاری کے دوسرے روز سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری کی بیٹی ایمان مزاری کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں پیش کیا گیا، جہاں سماعت ڈیوٹی جج احتشام عالم نے کی۔

اس دوران میڈیا کو کمرہ عدالت میں جانے سے روک دیا گیا اور پولیس کی بھاری نفری کمرہ عدالت کے باہرتعینات کردی گئی۔

مزید پڑھیں

ایمان مزاری نے ماں کے فعل سے لاتعلقی ظاہرکردی

عمران خان کو صرف اپنی اور اپنی بیوی کی پڑی ہے، ایمانمزاری

سرکاری امور میں جادو ٹونا، شیریں مزاری کا بیٹی سے تلخ جملوں کا تبادلہموضوع بحث

پولیس نے ایمان مزاری کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی اور ایمان مزاری کے خلاف بغاوت اور دہشتگردی کی دوسری ایف آئی آر بھی جج کے روبرو پیش کردی۔

دوران سماعت شیریں مزاری روسٹرم پر آگئیں اور کہا کہ میں مقدمے میں نامزد نہیں ہوں پھر بھی میرا موبائل چھینا گیا، میرے گھر کے سی سی ٹی وی کیمرے توڑ دئیے گئے، میں اس کے بعد خود کو غیرمحفوظ تصورکرتی ہوں۔

جج نے شیریں مزاری سے کہا کہ آپ متعلقہ فورم پر رجوع کریں، تفتیشی افسر اگر آپ کوضرورت نہیں ہے تو ان کے موبائل واپس کریں۔

عدالت نے ایمان مزاری کا دہشتگردی مقدمے میں ایک روزہ جسمانی ریمانڈ اور بغیراجازت جلسہ، کارسرکارمداخلت کے مقدمے میں جوڈیشل ریمانڈ منظور کرلیا۔

Read Comments