Aaj Logo

اپ ڈیٹ 21 ستمبر 2023 07:40pm

لال حویلی سیل کرنے کا اقدام لاہورہائیکورٹ راولپنڈی بینچ میں چیلنج

اسلام آباد کے متروکہ وقف املاک نے سبراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید کی لال حویلی اور اس سے ملحقہ مندر کو خالی کروا کر سیل کردیا جبکہ لال حویلی سیل کرنے کے اقدام کو لاہورہائیکورٹ راولپنڈی بینچ میں چیلنج کردیا گیا۔

متروکہ وقف املاک کے حکام نے پولیس کی بھاری نفری کے ساتھ لال حویلی کے تمام یونٹس اور ملحقہ 54 مرلہ پر محیط دم دما مندر کو خالی کروانے کے بعد سیل کیا، آپریشن کے دوران ایف آئی اے کے اہلکار بھی موجود تھے ۔

آپریشن مکمل ہونے کے بعدلال حویلی کی سیکورٹی پر مامور سیکورٹی اہلکاروں کو بھی ہٹا دیا گیا۔

آپریشن کی سربراہی کرنے والے متروکہ وقف املاک کے ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر آصف خان نے بتایا کہ لال حویلی اور دمدمہ مندر متروکہ وقف املاک کی ملکیت ہے، شیخ رشید اوران کے بھائی غیرقانونی طور پر قابض ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عدالت میں شیخ رشید اور شیخ صدیق ملکیت سے متعلق کوئی مستند دستاویزات پیش نہیں کرسکے، ان کے وکلا عدالتوں سے التوا مانگتے رہے۔

آپریشن کے بعد ویڈیو بیانات جاری

لال حویلی کے خلاف کاررواٸی پر شیخ راشد شفیق ، شیخ صدیق اور شیخ رشید احمد کے وکیل ایڈوکیٹ سپریم کورٹ سردار عبدالرزاق اور ایڈوکیٹ ہائی کورٹ سردارشہباز نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا کہ ہائیکورٹ کے فیصلے کی پاسداری نہیں کی گئی، شیخ رشید کے خلاف کارروائی غیر قانونی اور سیاسی انتقام ہے۔

شیخ رشید احمد کے بھتیجے شیخ راشد نے لال حویلی کے ممکنہ آپریشن پر ویڈیو پیغام میں کہا کہ لال حویلی کی رجسٹری 1988 میں شیخ صدیق کے نام منتقل ہوئی جس کا تمام ریکارڈ ڈپٹی کمشنر راولپنڈی کے پاس موجود ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں انصاف کی امید ہے، مجھے بھی گرفتار کرنے کی پوری کوشش کی جارہی ہے۔ شاید یہ میرا آخری ویڈیو پیغام ہو۔

گزشتہ روزشیخ رشید کی راجہ بازاراور بوہڑ بازار کی جائیدادوں کو اپنی تحویل میں لینے کے لیے آپریشن کی حکمت عملی طے کی گئی تھی۔

اسلام آباد متروکہ وقف املاک نے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) اینٹی کرپشن، اسٹبلشمنٹ اور پولیس سے فورس مانگی تھی۔

متروکہ وقف املاک کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں لکھا گیا تھا کہ ضلعی انتظامیہ بھی متروکہ وقف املاک کا قبضہ لینے کے لیے قانونی اور افرادی قوت مہیا کرے۔

نوٹیفکیشن میں کہا گیا تھا کہ پراپرٹی خالی کروانے کے لیے صبح 6 بجے آپریشن کیا جائے گا، بوہڑ بازار میں قائم دمدم مندر اور راجہ بازار کی لال حویلی متروکہ وقف املاک کی ملکیت ہے۔ سپریم کورٹ کی ہدایات پر دونوں جائیدادوں کو قبضہ مافیا سے خالی کروا کے تحویل میں لیا جائے گا۔

لال حویلی سیل کرنے کا اقدام لاہورہائیکورٹ میں چیلنج

دوسری جانب متروکہ وقف املاک بورڈ کی جانب سے لال حویلی سیل کرنے کو لاہورہائیکورٹ راولپنڈی بینچ میں چیلنج کردیا گیا۔

لال حویلی کی ملکیتی دعویدار شیخ صدیق کی جانب سے درخواست دائرکی گئی۔

لاہورہائیکورٹ راولپنڈی بینچ میں دائردرخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ محکمہ متروکہ وقف املاک بورڈ کی کاروائی درخواست گزارکے بھائی شیخ رشید کے خلاف سیاسی انتقامی کاروائی کا حصہ ہے۔

درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت غیرقانونی اقدام کا نوٹس لیتے ہوئے لال حویلی کے سات یونٹس ڈی سیل کرنے کا حکم جاری کرے۔

لاہورہائیکورٹ راولپنڈی بینچ میں درخواست پر سماعت کل ہوگی ۔

لال حویلی کو سیل کرنے کے بعد شیخ راشد شفیق کا ویڈیو بیان سامنے آگیا

راولپنڈی متروکہ وقف املاک کی جانب سے لال حویلی کو سیل کرنے کے معاملے پر سابق ایم این اے شیخ رشید کے بھتیجے شیخ راشد شفیق کا ویڈیو بیان سامنے آگیا۔

اپنے ویڈیو بیان میں شیخ راشد شفیق نے کہا کہ کل خدشے کا اظہار کیا تھا کہ صبح یہ لال حویلی کے خلاف آپریشن کریں گے، پنجاب پولیس، ایف آئی اے اور ڈپٹی ایڈمینسٹر محکمہ اوقاف کی بھاری نفری نے لال حویلی پر حملہ کیا اور قبضہ کیا، شیخ رشید احمد نے جو کاغذات جمع کروائے جعلی نہیں ہیں لیکن میں ان رجسٹریوں کو کینسل کرنے کا اختیار رکھتا ہوں اس لیے کینسل کر رہا ہوں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم سیکرٹری مذہبی امور کو بھی درخواست دے رہے ہیں ہمیں نہ سنا گیا اور نہ ہی کوئی نوٹس دیا گیا، ایک دن میں فیصلہ لکھ کر اس پر کارروائی کر دی، لال حویلی پبلک سیکرٹریٹ ہے جہاں پر شہریوں کے مسائل سنے جاتے ہیں، ہماری عدلیہ اور اعلیٰ اداروں سے درخواست ہے ہمیں بتایا جائے شیخ رشید اس وقت کہاں ہیں۔

Read Comments