سیالکوٹ: سیشن اور سول کورٹ میں پولیس اہلکاروں کا داخلہ بند
ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن نے سیالکوٹ کے سیشن اور سول کورٹس میں پولیس اہلکاروں کا داخلہ بند کر دیا، وکلا کا مطالبہ ہے بار ممبر پر قاتلانہ حملہ کا مقدمہ درج کیا جائے۔
سیالکوٹ ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے وکلا نے بار ممبر حسن شاہ ایڈووکیٹ پر ہونے والے قاتلانہ حملہ کے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج نہ ہونے اور عدم گرفتاری پر سراپا احتجاج بن گئے وکلاء نے سیشن کورٹ اور سول کورٹ میں پولیس اہلکاروں کے داخلے سے روک دیا۔
سیکرٹری ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن احسن اسماعیل نے کہا کہ دو روز بعد بھی پولیس نے بار ممبر پر حملے کا مقدمہ اس کی مدعیت میں درج نہیں کیا، جب تک مقدمہ درج نہیں کیا جاتا وکلاء عدالتوں میں پیش نہیں ہوں گے اور پولیس اہلکاروں کو بھی عدالتوں میں پیش نہیں ہونے دیں گے۔
سیکرٹری بار کا کہنا تھا کہ کل تک کاروائی نہ ہوئی تو احتجاج کا دائرہ کار وسیع کریں گے اور کل ڈی پی او آفس کا گھیراؤ بھی کریں گے۔
دوسری جانب پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ دو روز قبل کچہری میں مقدمہ قتل میں آئے دو فریقین کے درمیان ہوائی فائرنگ اور جھگڑے کا مقدمہ پولیس کی مدعیت میں درج ہوا تھا، جس کی تفتیش میرٹ پر کی جائے گی اور ذمہ داروں کا تعین ہونے پر کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔