Aaj Logo

اپ ڈیٹ 03 نومبر 2023 09:30pm

آئی ایم ایف کا پاکستان کو قرض پروگرام کی تمام شرائط پر سختی سے عمل کرنے پر زور

**بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان پر قرض پروگرام کی تمام شرائط پر سختی سے عمل کرنے پر زور دیا ہے۔ دوسری طرف ایف بی آر حکام کے آئی ایم ایف مشن کے ساتھ تکنیکی مذاکرات کی پہلی میٹنگ ہوئی۔ ریونیو ٹارگٹ، ریفنڈز ادائیگیاں اور ٹیکس چھوٹ کا جائزہ لیا گیا۔ **

ذرائع کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف جائزہ مشن کے درمیان مذاکرات کا آج دوسرا روز ہے جس میں دونوں فریقین کے درمیان تکنیکی سطح کے مذاکرات جاری ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) حکام آئی ایم ایف جائزہ مشن کو محصولات کے معاملات پر بریف کریں گے۔

گزشتہ روز آئی ایم ایف اور معاشی ٹیم کے درمیان تعارفی سیشن ہوا تھا جس میں عالمی ادارے کے حکام کو ابتدائی طور پر اہداف پر عملدرآمد رپورٹ پیش کی گئی تھی۔

آئی ایم ایف جائزہ مشن نے پاکستان کی معاشی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان کو تمام اہداف پر سختی سے عملدرآمد کرنے کی ہدایت کی ہے۔

پاکستان نے آئی ایم ایف کی ہدایت کے بعد قرض پروگرام کی تمام شرائط پر عملدرآمد کی یقین دہانی کروائی ہے۔

آئی ایم ایف مشن اور ایف بی آر حکام میں تکنیکی مذاکرات

ایف بی آر حکام کے آئی ایم ایف مشن کے ساتھ تکنیکی مذاکرات کی پہلی میٹنگ ہوئی۔ ریونیو ٹارگٹ، ریفنڈز ادائیگیاں اور ٹیکس چھوٹ کا جائزہ لیا گیا۔

آئی ایم ایف شرط کیمطابق ٹیکس چھوٹ ختم کرنے پر ایف بی آر کی مکمل عملدرآمد پر رپورٹ پیش کردی گئی۔

یہ بھی پڑھیں:

آئی ایم ایف جائزہ مشن چیف کا پاکستان کے پہلے کوارٹر میں اقدامات پراطمینان کا اظہار

اسٹاک مارکیٹ میں 53 ہزار کی حد بحال، کاروبار کے دوران 100 انڈیکسبلند ترین سطح پر پہنچ گیا

ذرائع کے مطابق ایف بی آر کی جانب سے پیش کردہ رپورٹ میں بتایا گیا کہ جولائی سے ستمبر تک انکم ٹیکس ریفنڈز ادائیگیوں کا ٹارگٹ حاصل کیا گیا ہے۔

ستمبر 2023 تک انکم ٹیکس ریفنڈز ادائیگیاں 250 ارب روپے تک محدود کی جانی تھی اور ایف بی آر نے ستمبر 2023 تک انکم ٹیکس ریفنڈز ادائیگیوں کو 200 ارب تک محدود کیا۔

آئی ایم ایف کیساتھ شئیر پلان کے مطابق انکم ٹیکس ریفنڈز ادائیگیوں میں بتدریج کمی کی جا رہی ہے، جبکہ قرض پروگرام میں رہتے ہوئے ایف بی آر نے پہلی سہ ماہی کے دوران ٹیکس چھوٹ نہیں دی۔

آئی ایم ایف کو پیش کردہ رپورٹ کے مطابق ریونیو ٹارگٹ، ریفنڈز ادائیگیاں اور ٹیکس چھوٹ پر آئی ایم ایف شرائط پر عملدرآمد جاری ہے، اور آئی ایم ایف شرائط پر عملدرآمد کرتے ہوئے ایمنسٹی اسکیم بھی نہیں متعارف کرائی گئی۔

پاکستان کے آئی ایم ایف کیساتھ تکنیکی سطح کے مذاکرات

ذرائع کے مطابق تکنیکی سطح پر ٹیکس اور توانائی اصلاحات مذاکرات کا محور رہیں گے، تکنیکی کے بعد پالیسی سطح کے مذاکرات بھی ہوں گے۔ تکنیکی سطح کے مذاکرات آئندہ ہفتے بھی جاری رہیں گے، آئی ایم ایف کیساتھ یہ مذاکرات 15نومبر تک جاری رہیں گے۔

اس حوالے سے ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کو ٹیکس اور توانائی شعبوں میں اصلاحات سے آگاہ کیا جائے گا، آئی ایم ایف وفد، وزارت خزانہ و توانائی حکام سے ملاقاتیں کرے گا، وفد کی اسٹیٹ بینک حکام سے ملاقاتیں بھی ہوں گی۔ وفد وزارت تجارت، نیپرا، بی آئی ایس پی حکام سے ملاقاتیں کرے گا۔

ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف وفد کی مختلف وزارتوں اور ڈویژنز کے حکام سے بھی ملاقاتیں ہوں گی، وزارتوں و ڈویژنز کی جانب سے ڈیٹا شیئر کیا جائے گا۔

Read Comments