پاکستان سے تعلق رکھنے والی سسٹر زیف نے 2023 کا گلوبل ٹیچر کا انعام جیت لیا
پاکستان سے تعلق رکھنے والی سسٹر زیف نے 2023 کا گلوبل ٹیچر کا انعام جیت لیا ہے، وہ 10 لاکھ امریکی ڈالر کا انعام حاصل کرنے والی دنیا کی آٹھویں استاد ہیں۔
پاکستان کی سسٹر زیف کو 8 نومبر کو پیرس میں یونیسکو کی جنرل کانفرنس میں ایک ایوارڈ تقریب میں 2023 کا گلوبل ٹیچر پرائز دیا گیا، پاکستان سے تعلق رکھنے والی یہ ٹیچر 10 لاکھ امریکی ڈالر کا انعام حاصل کرنے والی دنیا کی آٹھویں استاد ہیں۔
اس سے قبل امریکا سے کیشا تھورپ، بھارت سے رنجیت سنگھ ڈسالے، کینیا سے پیٹر تابیچی، برطانیہ سے اینڈریا زفیراکو، کینیڈا سے میگی میکڈونیل، فلسطین سے حنان الہروب اور امریکا سے نانسی ایٹویل یہ انعام حاصل کرچکے ہیں۔
گلوبل ٹیچر پرائز دنیا بھر میں ایسے اساتذہ کو دیا جاتا ہے کہ جو ہر ہفتے 5 سے 18 سال کی عمر کے بچوں کو کم از کم 10 گھنٹے پڑھاتے ہیں، رواں برس 130 ممالک سے تعلق رکھنے والے 7 ہزار سے زائد اساتذہ کی نامزد کیا گیا، اور ان میں سے پاکستان سے تعلق رکھنے والی سسٹر زیف کا انتخاب کیا گیا۔
سسٹر زیف نے بطور استاد اپنے کیریئر کا آغاز 13 سال کی عمر سے کیا، اور اپنے گھر کے صحن میں اپنا اسکول کھولنے کا فیصلہ کیا، وہ گزشتہ 26 سال سے بچوں کو تعلیم دے رہی ہیں اور لڑکیوں کی تعلیم کے لئے سرکردہ کارکن ہیں۔
سسٹر زیف کے مطابق ان کا تعلق ایک ایسی کمیونٹی سے ہے جہاں تعلیم کو زیادہ اہمیت نہیں دی جاتی تھی، اور وہ اپنے خاندان میں واحد تعلیم یافتہ شخصیت ہیں، انہوں نے اسکول کھولا تو ابتدا میں وہ طالب علموں کو ہر روز4 گھنٹے پڑھاتی تھیں، اور خود ہر رات 4 گھنٹے اپنی تعلیم پر توجہ دیتی تھیں، جب کہ بچوں کو پڑھانے سے پہلے 8 گھنٹے کام کرتی تھیں۔
اپنے صحن میں چند مقامی طالب علموں کے ساتھ شروعات کرنے والی سسٹر زیف اب 215 غریب طلبا کو مفت تعلیم فراہم کررہی ہیں، اور خود گریجویشن کر چکی ہیں۔ انہوں نے خواتین کے لئے ایک فلاحی تنظیم بھی قائم کرکھی ہے، جسے زیفانیا فری ایجوکیشن اینڈ ویمن امپاورمنٹ (زیڈ ڈبلیو ای ای) فاؤنڈیشن کہا جاتا ہے، جس میں اس وقت ان کے 26 سابق طالب علم ملازمت کررہے ہیں۔
سسٹر زیف کے مطابق یہ سفر آسان نہیں تھا، 2006 میں چنف مسلح افراد نے لڑکیوں کو تعلیم دینے پر ان کے گھر پر حملہ کیا تھا، جس کے بعد وہ 6 ماہ تک اپنے اہل خانہ کے ہمراہ گاؤں روپوش ہوگئیں۔ اور جب دوبارہ واپس آئیں تو عہد کیا کہ اب وہ اپنے طالب علموں کو کبھی اکیلا نہیں چھوڑیں گی۔
سسٹر زیف کا کہنا ہے کہ ’جب تک زندہ ہوں دنیا کے بچوں کو تعلیم دینے کے لیے کام کرتی رہوں گی‘۔