Aaj Logo

شائع 16 نومبر 2023 11:47am

پی ٹی آئی کیخلاف پریس کانفرنس کرتے کرتے جاوید لطیف اداروں پر پھٹ پڑے

رہنما مسلم لیگ ن اور سابق وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف کا کہنا ہے کہ عام انتخابات 2024 سے قبل فیض آباد دھرنےکیس کی انکوائری کمیشن کی رپورٹ پبلک ہوجانی چاہئے۔

لاہور میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے جاوید لطیف نے کہا کہ 4 سال میں وہ کرپشن ہوئی جو75 سال میں نہیں ہوئی، بشریٰ بی بی کے خواتین گینگ نے اربوں روپے کی لوٹ مار کی۔

انہوں نے کہا کہ کیا پی ٹی آئی کو 2018 کی طرح لیول پلیئنگ فیلڈ چاہئے، جس طرح ہمارے خلاف کیسز چلے کیا ان کے خلاف بھی چل رہے ہیں؟ کیا چیئرمین پی ٹی آئی نے صرف 190 ملین پاؤنڈ کی کرپشن کی، البتہ ملک میں کوئی شخص ریاست سے بالاتر نہیں ہونا چاہئے۔

جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ نئے آرمی چیف کے آتے ہی آئین کی بالادستی کا کام شروع ہوا، اس کا مطلب یہ ہے کہ جب اداروں کے سربراہاں کمپرومائز آتے ہیں تو اداروں میں آئین کی بالادستی نہیں ہوتی۔

یہ بھی پڑھیں:

فیض آباد دھرنا کمیشن سابق آرمی چیف، وزیراعظم اور چیف جسٹس کو بھی بلاسکے گا، دو ماہ میں تحقیقات مکمل کرنی ہوںگی

دھرنا کیس: سب کو پتہ ہے کون کیا کچھ کررہا تھا، چیف جسٹس نے شیخ رشیدکو بات کرنے سے روک دیا

لیگی رہنما نے کہا کہ انتخابات سے پہلے فیض آباد دھرنے کی کمیشن رپورٹ پبلک ہوجانی چاہئے تاکہ عوام کو واضح ہو سکے کہ کس طرح کئی سال سے لوگوں کی ذہن سازی کی گئی۔

سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اگر ایبٹ آباد کمیشن رپورٹ پیش کردی جاتی اور کارگل پر کمیشن بن جاتی تو اچھا تھا، یہ سب قومی مفاد میں چیزیں ہیں، فیض آباد دھرنے پر تشکیل دیے گئے کمیشن سے گزارش ہے کہ وہ ٹائم فریم سے آگے نہ جائیں تاکہ صاف و شفاد الیکشن ہو سکیں۔

Read Comments