Aaj Logo

اپ ڈیٹ 27 نومبر 2023 09:48pm

غزہ جنگ بندی میں دو روز کی توسیع، 20 اسرائیلیوں اور 60 فلسطینیوں کو رہا کیا جائے گا

قطری وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ غزہ جنگ بندی میں دو روز کی توسیع ہوگئی ہے، حماس کا کہنا ہے کہ حکام نے جنگ بندی میں دو روزہ توسیع پر اتفاق کرلیا ہے۔

قطری ترجمان ماجد الانصاری نے ایک بیان میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ’غزہ کی پٹی میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر جنگ بندی میں مزید دو دن کی توسیع کے لیے ایک معاہدہ طے پا گیا ہے‘۔

حماس کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کے دوران مزید قیدیوں کی رہائی کیلئے فہرست کی تیاری کی جائے گی۔ دو دن کی توسیع میں 20 اسرائیلیوں اور 60 فلسطینیوں کو رہا کیا جائے گا۔

حکام کے مطابق آج 11 اسرائیلیوں کے بدلے 33 فلسطینیوں کی رہائی کا امکان ہے۔

ایک بیان میں فلسطینی گروپ حماس کا کہنا ہے کہ عارضی جنگ بندی میں توسیع قطر اور مصر کے ساتھ معاہدے اور انہی شرائط کے مطابق کی گئی۔

قبل ازیں، عرب خبر رساں ادارے ”الجزیرہ“ نے رپورٹ کیا تھا کہ حماس اور اسرائیل کے درمیان 4 روزہ جنگ بندی معاہدے میں توسیع کے امکانات ہیں، فلسطینی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ توسیع کے لیے قطر، مصر، امریکا، یورپی یونین اور اسپین کام کر رہے ہیں۔

فلسطینی اتھارٹی کے وزیر خارجہ ریاض المالکی کا کہنا تھا کہ موجودہ جنگ بندی کو ”ایک، دو یا تین دن“ تک بڑھایا جا سکتا ہے، لیکن انہوں نے مزید کہا کہ کوئی بھی قطعی طور پر نہیں جانتا کہ یہ توسیع کتنی مدت کے لیے ہوگی۔

اسرائیل نے بھی مزید قیدیوں کی رہائی کی صورت میں جنگ بندی میں توسیع کیلئے آمادگی ظاہر کی تھی۔

اسرائیلی حکومت کا کہنا ہے کہ 50 یرغمالیوں کی رہائی پر جنگ بندی میں توسیع کی جاسکتی ہے۔

اسرائیلی حکومت کے ترجمان ایلون لیوی نے کہا تھا کہ حماس کو غزہ میں قید مزید 50 اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے بدلے جنگ بندی میں توسیع کے ھوالے سے آگاہ کردیا گیا ہے۔

لیوی نے مزید کہا کہ 184 اسرائیلی اب بھی غزہ کی پٹی میں قید ہیں۔

الجزیرہ نے رپورٹ کیا تھا کہ تین مصری سکیورٹی ذرائع نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا مصری، قطری اور امریکی مذاکرات کار جنگ بندی میں توسیع پر متفق ہونے کے قریب ہیں، لیکن ابھی تک اس بات پر بات چیت کر رہے ہیں کہ معاہدے کے تحت کب تک توسیع ہوگی اور کن قیدیوں کو رہا کیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق حماس چار دن کی توسیع کا خواہاں تھا، جب کہ اسرائیل روزانہ کی بنیاد پر توسیع چاہتا تھا کہ روزانہ کی بنیاد پر فیصلہ کیا جائے آج جنگ بندی ہوگی یا نہیں۔

دوسری جانب ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اس بات پر زور دیا ہے کہ جنگ بندی ’مستحکم شکل اختیار کرے اور غزہ کے خلاف صیہونی حکومت کی ظالمانہ جارحیت کو دوبارہ نہ دہرایا جائے‘۔

ناصر کنعانی نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ فلسطینی عوام کے خلاف صیہونی حکومت کے جرائم کو مکمل طور پر روک دیا جائے گا۔

اپنی ہفتہ وار نیوز کانفرنس کے دوران، کنانی نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ایران جنگ بندی کی ممکنہ توسیع پر عمل کر رہا ہے۔

Read Comments