پنجاب حکومت نے ہیلتھ انشورنس پروگرام کے تحت ملازمین کی تنخواہوں سے سالانہ پریمیم کٹوتی کے نفاذ کا فیصلہ کرلیا۔
یہ فیصلہ اکتوبر میں واپس لیا گیا تھا جس کے بعد محکمہ صحت نے اس سلسلے میں محکمہ خزانہ کو خط لکھا تھا۔ تاہم صوبائی کابینہ کی جانب سے اب تنخواہوں میں کٹوتی کی منظوری دے دی گئی ہے۔
یکم جنوری 2024 سے ہیلتھ انشورنس پروگرام میں حصہ ڈالنے والے ہرسرکاری ملازم کی تنخواہ سے سالانہ 4350 روپے کٹوتی کی جائے گی۔
اس کٹوتی کا اطلاق تمام ملازمین پر ہوگا، بشمول وہاں بھی جہاں میاں بیوی دونوں سرکاری ملازم ہیں۔ ایسے معاملات میں جہاں جوڑے سرکاری ملازمین کے طور پر خدمات انجام دیتے ہیں کٹوتی کا اطلاق صرف ایک شریک حیات کی تنخواہ پر ہوگا۔
سیکرٹری خزانہ مجاہد شیردل نے تصدیق کی کہ تنخواہوں سے پریمیم کٹوتی یکم جنوری 2024 سے کی جائے گی۔
یہ اقدام سرکاری ملازمین اور ان کے اہل خانہ کو صحت کی دیکھ بھال کی کوریج فراہم کرنے کی سمت میں ایک اہم قدم ہے۔ توقع ہے کہ ہیلتھ انشورنس پروگرام جامع طبی فوائد پیش کرتے ہوئے صحت کی دیکھ بھال کے اخراجات سے وابستہ مالی بوجھ کو کم کرے گا۔
اگرچہ بہت سے لوگوں نے اس پروگرام کے نفاذ کا خیر مقدم کیا ہے ، لیکن کم آمدنی والے ملازمین کے لیے پریمیم کی استطاعت کے بارے میں کچھ خدشات بھی اٹھائے گئے ہیں۔
تاہم حکومت کی جانب سے یقین دلایا گیا ہے کہ پروگرام تمام ملازمین کے لیے قابل رسائی اور فائدہ مند بنانے کے لیے مختلف اقدامات کیے جائیں گے.