سرنگوں میں گھسنے والے اسرائیلی فوجی ہلاک، جنگ بندی قرارداد پر ووٹنگ تیسری بار ملتوی
اسرائیل نے غزہ شہر کے نیچے سرنگوں کا ایک وسیع نیٹورک ڈھونڈنے کا دعوی کیا ہے۔ دوسری جانب حماس نے کہا ہے کہ اس نے سرنگوں میں گھسنے والے اسرائیلی فوجیوں کو دھماکے سے اڑا دیا ہے۔
ادھر سلامتی کونسل میں جنگ بندی کی قرارداد تیسری بار موخر ہوگئی ہے۔
یونیسف کے مطابق غزہ میں فلسطینی بچوں کو اتنا پانی بھی میسر نہیں جو زندہ رہنے کیلئے اشد ضروری ہے۔
اسرائیلی فوج کے مطابق غزہ شہر میں ملنے والی سرنگیں 66 فٹ کی گہرائی میں بنائی گئی ہیں جن تک پہنچنے کیلئے گول زینے اور لفٹ کا استعمال ہوتا تھا، ان میں بجلی، پانی اور نگرانی کے کیمروں کا نظام موجود ہے اور حماس کے سینئر رہنما انہیں استعمال کرتے تھے۔
اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ اس نے اب تک 1500 سرنگیں دریافت کی ہیں۔
غزہ پر اسرائیلی فوج کے زمینی اور فضائی حملے جاری ہیں، تازہ بمباری میں مزید ساٹھ فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے۔
جبالیہ پناہ گزین کیمپ پر تازہ حملے میں 46 فلسطینی شہید ہوئے۔
اسرائیلی فوج نے رفح پر بھی فضائی حملےکیے جن میںبڑی تعداد میں شہادتوں کا خدشہ ہے۔
خان یونس میں فلسطینی ہلال احمر کے ہیڈکوارٹر پر بھی بمباری کی گئی جس میں 24 فلسطینی شہید ہوگئے۔
خیال رہے کہ غزہ میں شہداء کی تعداد 20 ہزار ہوچکی ہے، جبکہ 52 ہزار سے زائد زخمی ہیں۔
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق شہداء میں 8 ہزار بچے اور 6 ہزار 200 خواتین شامل ہیں۔
اسرائیلی فوج نے العودہ اسپتال کو فوجی بیرک میں تبدیل کردیا ہے اور اسپتال کے عملے کو گرفتارکرکے لے گئی ہے۔
دوسری جانب حماس کے القسام بریگیڈز نے کہا ہے کہ غزہ میں مختلف حملوں میں 25اسرائیلی فوجی ہلاک اوردرجنوں زخمی، ہوگئے ہیں، 72گھنٹےکےدوران اسرائیل کی41فوجی گاڑیوں کو نشانہ بنایا۔
القسام بریگیڈز نے کہا کہ سرنگوں میں داخل ہونے والے فوجیوں کو دھماکا خیزمواد سے اڑایا،غزہ میں اسرائیلی فوجی کے کمانڈاینڈکنٹرول سینٹرکوبھی نشانہ بنایا گیا ہے۔
دریں اثنا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں غزہ میں جنگ بندی سے متعلق قرار داد پر ووٹنگ تیسری بار مؤخر ہوگئی۔ عرب میڈیا کے مطابق سلامتی کونسل میں قرارداد پر ووٹنگ اب جمعرات کو ہوگی۔
امریکا کا جنگ بندی کے مسودے پر اعتراض برقرار ہے، امریکا کو جنگ بندی کی اصطلاح اور دشمنی کے خاتمے جیسے الفاظ پر اعتراض ہے۔ امریکا کے پاس قرارداد کو ویٹو کرنے کا بھی اخیتار ہے۔