Aaj Logo

شائع 15 جنوری 2024 10:04pm

بینظیر کا مقدمہ انٹراپارٹی الیکشن کا نہیں تھا، تاج حیدر نے احمد اویس کو جھٹلا دیا

پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر تاج حیدر نے کہا ہے کہ بے نظیر کا مقدمہ انٹرا پارٹی الیکشن کا نہیں تھا جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما احمد اویس کا کہنا تھا کہ بے نظیر بھٹو کیس بھی انتخابی نشان کا مقدمہ تھا۔

ماہر قانون جہانگیر جدون

آج نیوز کے پروگرام ”فیصلہ آپ کا“ میں گفتگو کرتے ہوئے ماہر قانون جہانگیر جدون نے کہا کہ سپریم کورٹ کا انٹرا پارٹی سے متعلق فیصلہ درست ہے، اب سوال یہ الیکشن کمیشن معاملات اتنے گہرائی تک دیکھ سکتا ہے۔

جہانگیر جدون کا کہنا تھا کہ انصاف کی کرسی پر بیٹھے ہوئے تمام معاملات دیکھنا ہوتے ہیں، لگتا ہے الیکشن کمیشن نے اس کیس کو پرسنل لیا ہے، پی ٹی آئی کے انٹراپارٹی درست نہیں تھے، فیصلے کے دو رس نتائج برآمد ہوں گے، اب سیاسی جماعتوں کو سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی نے انٹراپارٹی الیکشن سنجیدہ نہیں لیا تھا، میرا تجزیہ تھا پی ٹی آئی کو بلے کا انتخابی نشان مل جانا تھا۔

پیپلز پارٹی کے سینیٹر تاج حیدر

پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر تاج حیدر نے آج نیوز کے پروگرام ”فیصلہ آپ کا“ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی سے پی ٹی آئی نے ہمیشہ قانون کو جوتے کی نوک پر رکھا، قانون کو سنجیدگی سے لینا چاہیئے، پی ٹی آئی میں نامور وکلاء موجود ہیں۔

تاج حیدر کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی میں ہمیشہ الیکشن ہوتے ہیں، انٹراپارٹی الیکش نہ کرنے پر انتخانی نشان واپس لیا، پی ٹی آئی کے اندر بھی اختلافات موجود ہیں، قانون شکنی کریں گے تو نتائج بھگتنا ہوں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ 1988 میں بے نظیر کا مقدمہ انٹرا پارٹی الیکشن کا نہیں تھا، ہمارے 7 امیدواروں کو انتخابی نشان تیرالاٹ نہیں کیا گیا۔

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما احمد اویس

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما احمد اویس نے آج نیوز کے پروگرام ”فیصلہ آپ کا“ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کو بڑی سزا دی گئی ہے، ملک میں جو حالات ہیں اسے بھی دیکھنا ہوگا۔

احمد اویس کا کہنا تھا کہ بے نظیر بھٹو کیس بھی انتخابی نشان کا مقدمہ تھا، بنیادی حقوق کسی سے نہیں چھینیں جاسکتے۔

انہوں نے مزید کہا کہ انٹرا پارٹی الیکشن کے قانونی نکات نظر انداز ہوئے، کسی سے کوئی سزا ہوئی ہے سزا جرم کے مطابق دی جائے، پی ٹی آئی کا انٹرا پارٹی باقاعدہ ہوا تھا، سپریم کورٹ نے متنازع فیصلہ دیا ہے۔

Read Comments