Aaj Logo

شائع 17 جنوری 2024 12:44pm

چیف جسٹس نے کلاشنکوف کے تمام لائسنس منسوخ کرنے کا عندیہ دے دیا

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کلاشنکوف کے تمام لائسنس منسوخ کرنے کا عندیہ دے دیا۔

چوری کے الزام میں نامزد ملزم کاشف کی ضمانت سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کی۔

سپریم کورٹ نے ممنوعہ اسلحے کے لائسنس سے متعلق حکام سے تفصیلات طلب کرتے ہوئے سیکرٹری داخلہ، تمام سیکرٹریزمحکمہ داخلہ،آئی جیز، اٹارنی جنرل اور صوبائی ایڈووکیٹ جنرلز کو نوٹس جاری کردیا۔

چیف جسٹس نے متعلقہ حکام سے ملک بھرمیں ممنوعہ اسلحےکےلائسنس جاری کیے جانے سے متعلق تفصیلات طلب کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ جس کےگھرسےاسلحہ چوری ہواپولیس نےاس سےلائسنس تک نہیں پوچھا، مالک خود اقرارجرم کررہا ہے،۔

انہوں نے کہا کہ ملک سے کلاشنکوف کلچر ختم کرنا ہوگا، مجھےبھی آفرکی جاتی رہی کہ آپ کلاشنکوف کالائسنس لیں، منشیات اورکلاشنکوف نے پاکستان کو تباہ کردیا۔

چیف جسٹس نے کہا کہ اس طرح کالے شیشے لگا کربڑی بڑی گاڑیوں میں کلاشنکوف لیکردنیا میں کہیں کوئی نہیں گھومتا۔ انہوں نے درخواست گزار سے مکالمہ کیا کہ، آپ کے پاس کلاشنکوف کہاں سے آئی؟’

چیف جسٹس نے کہا کہ آئی جی ایسے کلاشنکوف کے کاغذ دے رہے ہیں توکیوں نہ ان کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے؟ ہم سیکرٹری داخلہ کو لکھ دیتے ہیں تمام کلاشنکوف اور لائسنس واپس کریں۔ اسکول اور بازارجاؤ تو لوگ کلاشنکوف لے کر کھڑے نظر آتے ہیں،ڈرتے ہیں توگھروں میں رہیں، باہراس لیے نکلتے ہیں کہ لوگوں کوڈرایا جائے اوراپنا اثرورسوخ دکھا سکیں۔

چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں مزید کہا کہ اسلام آباد میں کلاشنکوف لیکر گھروں کے باہرگارڈ کھڑے ہیں، کالے شیشے کے ساتھ لوگ کلاشنکوف لیکرجاتے ہیں اور پولیس کی ان سے پوچھنے کی ہمت نہیں ہوتی۔ کیسے پتہ ہوگا کہ کلاشنکوف والےدہشت گرد تھے یا کوئی اور تھے۔

تفتیش میں چوری شدہ اسلحے کے لائسنس سے متعلق نہ پوچھنے پر چیف جسٹس نے خیبرپختونخواہ پولیس پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بغیرلائسنس کا اسلحہ رکھنا جرم ہے اورپولیس نے انکوائری میں مالک سے پوچھا تک نہیں۔

سپریم کورٹ نے چوری کے نامزد ملزم کاشف کی 50 ہزارروپے مچلکوں کے عوض ضمانت منطور کرلی۔

Read Comments