Aaj Logo

شائع 19 جنوری 2024 11:15pm

انتخابی ضابطہِ اخلاق کیخلاف ورزی: متعدد امیدواروں کو جرمانے اور نوٹسز جاری

آئندہ عام انتخابات کی الیکشن مہم کے دوران الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کی مانیٹرنگ ٹیمیں متحرک ہوگئیں، انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر امیدواروں پر جرمانے عائد کردیے جبکہ اہم شاہراہوں پر ممنوعہ تشہیر ی مواد ہٹانے کی کاروائی بھی مزید تیزی کردی گئی جبکہ الیکشن کمیشن نے واضح کیا کہ ضابطہ اخلاق پرعمل درآمد کو یقینی بنایا جائے گا۔

الیکشن کمیشن کی مانیٹرنگ ٹیموں کی جانب سے ملک کے مختلف علاقوں میں انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے والے امیدواروں کے خلاف جرمانوں کا سلسلہ جاری ہے۔

ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر (ڈی آر اوز) زیارت بلوچستان نجیب اللہ کاکڑ نے انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے پر مسلم لیگ ن کے صوبائی اسمبلی پی بی 7 کے امیدوار نور محمد دمڑ پر 40 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا۔

اس کے علاوہ ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر مردان نے صوبائی اسمبلی پی کے 58 کے امیدوار ذوالفقار خان پر 25 ہزار روپے، پی کے 54 مردان سے اے این پی کے امیدوار گوہر علی شاہ پر 10 ہزار روپے اور پی کے 61 مردان سے ن لیگی امیدوار جمشید خان پر 10 ہزار روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا۔

مانیٹرنگ ٹیموں نے چاروں صوبوں اور اسلام آباد میں اہم شاہراہوں پر سے ممنوعہ تشہیری مواد ہٹانے کی کارروائی مزید تیز کردی۔

ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے پر ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر سوات نے متعلقہ امیدوار کو 20 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا گیا۔

اس کے علاوہ ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسرز نے مختلف شہروں میں امیدواروں کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر نوٹسز جاری کیے۔

ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ افسران کی مختلف اضلاع میں انتخابی امیدواروں کے ساتھ میٹنگز بھی منعقد ہوئیں، جس میں انہیں واضح طور پر بتایا گیا کہ کسی بھی خلاف ورزی کی صورت میں فوری کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

الیکشن کمیشن کی واضح ہدایات کے مطابق ضابطہ اخلا ق پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے گا۔

انتخابی مہم میں پلاسٹک کے بنے پینا فلیکس پر پابندی عائد کرنے کا امکان

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کی جانب سے انتخابی مہم میں پلاسٹک کے بنے پینا فلیکس پر پابندی عائد کرنے کا امکان ہے۔

انتخابی مہم اور عام انتخابات میں ہزاروں ٹن پلاسٹک استعمال کیے جانے اور لاکھوں پینا فلیکس اور بینرز بننے سے فضائی آلودگی کا خدشہ ہے۔

غیر سرکاری تنیظم کی جانب سے الیکشن کمیشن سے انتخابی مہم میں پلاسٹک کے استعمال پر پابندی عائد کرنے کے لیے درخواست جمع کروا دی گئی۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ عام انتخابات میں سیاسی امیدواروں کی جانب سے انتخابی مہم میں لاکھوں ٹن پلاسٹک استعمال کیا جائے گا، پلاسٹک کے بنے پینا فلیکس، بینرز انتخابی نشان پر پابندی لگائی جائے، الیکشن کمیشن ایسی پالیسی بنائے کہ انتخابی مہم میں پلاسٹک کے استعمال پر پاپندی لگائی جائے۔

درخواست میں مزید کہا گیا کہ 8 فروری کو انتخآِبات میں ووٹروں کے لیے کھانے پینے کے انتظامات میں ڈس پیلزبیل میڑیل استعمال کیا جائے گا، الیکشن کمیشن اپنے جاری کردہ ماحول دوست نوٹیفکشن پر عمل درآمد کروائے۔

مزید پڑھیں

ن لیگ نے قومی اسمبلی کی 266 میں سے کتنی جنرل نشستوں پر امیدواروں کااعلان کیا؟

10 ہزار امیدوار الیکشن کی دوڑ سے باہر، حتمی تعداد سامنےآگئی

لاہور میں این اے 120 سے سب سے زیادہامیدوار

غیرسرکاری تنظم کی جانب سے گورنمنٹ پنجاب اوراسلام آباد یائیکورٹ میں بھی درخواست دائرکر دی گئی

Read Comments