نگراں وفاقی کابینہ نے ایران کے ساتھ کشیدگی ختم کرنے اور سفارتی تعلقات کو بحال کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
جمعے کو قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے بعد نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت نگراں وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں نگراں وزیرخارجہ نے کابینہ کو پاک ایران کشیدگی بارے اگاہ کیا۔
نگراں وزیراعظم کی زیرصدارت اجلاس میں پاکستان کے ردعمل کا بھی جائزہ لیا گیا جبکہ وفاقی کابینہ نے مسلح افواج کی اعلی پیشہ ورانہ مہارت کی تعریف کی۔
پاک افواج نے ملکی خودمختاری کی خلاف ورزی کا بھرپور جواب دیا، اس سلسلے میں پوری حکومتی مشینری نے متحد ہوکر کام کیا۔
نگراں وزیراعظم نے کابینہ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان امن پسند ملک ہے ، اپنے پڑوسی ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات کا خواہاں ہے، ایران برادرملک ہے جس کے ساتھ برادرانہ، احترام اور پیار کے تعلقات ہیں، پاکستان ایران کی جانب سے تمام مثبت اقدامات کا خیرمقدم کرے گا۔
وفاقی کابینہ اجلاس میں قومی سلامتی کمیٹی میں کیے گئے فیصلوں کی توثیق کی گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان نے ایران کے ساتھ تناؤ ختم کرنے کا فیصلہ کیا اور کابینہ نے ایران سے سفارتی تعلقات بحال کرنے کی منظوری دے دی۔
ذرائع نے بتایا کہ نگراں وزیر خارجہ نے کابینہ اجلاس کو بریفنگ دی اور کہا کہ ایران حالیہ تناؤ ختم کرنا چاہتا ہے۔
ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ نے کہا کہ پاکستان ہمسایہ ممالک سے کشیدگی نہیں چاہتا، ہم نہیں چاہتے کہ ایران سے تعلقات خراب ہوں، ایران نے غلط اقدام کیا جس کا جواب دیا۔
دو قسم کے ڈرونز، میزائل اور راکٹ: پاک فوج نے ایران میں آپریشن کیتفصیلات جاری کردیں