Aaj Logo

شائع 21 فروری 2024 02:47pm

این اے 55، پی پی 11 نتائج کیخلاف درخواستیں قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ

اسلام آباد ہائیکورٹ نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 55 اور پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 11 راولپنڈی کے الیکشن نتائج کے خلاف درخواستوں کے قابل سماعت ہونے پرفیصلہ محفوظ کرلیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ میں این اے 55 اور پی پی 11 راولپنڈی سے راجہ محمد بشارت اور چوہدری محمد نذیر نے الیکشن نتائج کے خلاف درخواستیں دائر کیں، چیف جسٹس عامر فاروق نے درخواستوں پر سماعت کی۔

درخواست گزاروں کی طرف سے سردار عبدالرازق خان ایڈووکیٹ نے عدالت میں پیش ہوکر مؤقف اختیار کیا کہ فارم 45 کے مطابق راجہ بشارت نے ایک لاکھ سات ووٹ حاصل کیے، مدمقابل ملک ابرار نے صرف49000 ووٹ حاصل کیے۔

وکیل درخواست گزاروں نےدلائل دیتے ہوئے کہا کہ ریٹرننگ افسر نے فارم 47 میں راجہ بشارت کی 53000 کی لیڈ کو شکست میں تبدیل کردیا۔

سردار عبدالرازق خان نے پی پی 11راولپنڈی سے چوہدری نذیر کی درخواست پر دلائل دیتے ہوئے کہا کہ چودھری نذیر10,000 کی لیڈ سے جیت گئے تھے مگر آر او نے انہیں ہرا دیا،اب الیکشن ٹریبونل بن چکے ہیں کیا اب ہائیکورٹ یا الیکشن کمیشن فیصلے کر سکتے ہیں؟، چیف جسٹس آئین پاکستان اور الیکشن ایکٹ کے تحت الیکشن کمیشن کا اپنا اختیار ہے۔

درخواست گزاروں کے وکیل کا مزید کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن انتخابی عذرداریاں ٹریبونل کو بھیج کر اپنی آئینی ذمہ داریوں سے راہ فرار اختیار نہیں کرسکتا، قانون کے مطابق 60 دن تک الیکشن کمیشن امیدواروں کی شکایات کا ازالہ کرنے کا پابند ہے۔

بعدازاں عدالت عالیہ نے دلائل سننے کے بعد درخواست کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

مزید پڑھیں

کتنے حلقوں میں دھاندلی ہوئی؟ پی ٹی آئی کے دعوؤں پر سوالیہ نشانبرقرار

سیاسی جماعتوں سے انتخابی نشانات واپس لینے سے متعلق تمام درخواستیںیکجا کرنے کی ہدایت

Read Comments