Aaj Logo

شائع 11 مارچ 2024 03:24pm

پی ٹی آئی کیخلاف کریک ڈاؤن میں ملوث پولیس افسران کے اکاؤنٹس چیک کرائیں گے، عمر ایوب

پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی جنرل سیکرٹری اور قومی اسمبلی میں نامزد قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے پی ٹی آئی کارکنوں کی پکڑدھکڑ پر خبردار کیا ہے کہ پارلیمانی کمیٹیز میں پنجاب اور اسلام آباد کے آئی جیز سمیت کئی افسران کے اکاؤنٹس چیک کروائے جائیں گے، دھاندلی سے ہمارے امیدواروں کو ہرایا گیا، آئین اور قانون میں رہتے ہوئےاسمبلی اورملک میں احتجاج کریں گے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے رہنما پی ٹی آئی عمر ایوب نے کہا کہ ہماری قومی اسمبلی کی 180 سیٹیں ہونی چاہیئے، الیکشن کے بعد 9 فروری کو فارم 45 تبدیل کرکے فارم 47 بنائے گئے، دھاندلی کے ذریعے ہمارے امیدواروں کو ہرایا گیا، 9 فروری کو ملک میں دھاندلی کا ورلڈ ریکارڈ دیکھا گیا۔

عمرایوب نے کہا کہ ملک بھر میں پرامن احتجاج کریں گے، آئین اور قانون میں رہتے ہوئےاسمبلی اورملک میں احتجاج کریں گے، پی ڈی ایم ون حکومت مہنگائی کا سیلاب لائی تھی، اب یہ حکومت مہنگائی میں مزید تیزی لائے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ فاشسٹ حکومت اپنے ہوش و حواس کھوبیٹھی ہے، بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی جارہی ہے، آئی جی پنجاب ن لیگ کا گھریلو ملازم بن چکا ہے، کل لطیف کھوسہ، سلمان اکرم راجہ سمیت درجنوں کارکنان کو گرفتار کیا گیا، مریم نواز کے کہنے پر پنجاب میں مقدمات درج کیے گئے۔

پی ٹی آئی رہنما کا یہ بھی کہنا تھا کہ اگلے کچھ دنوں میں بجلی کی قیمتوں میں اضافہ دیکھا جائے گا، وزیر اعظم اور وزیراعلیٰ غیرقانونی اور غیرآئینی ہے، پولیس کی پرفارمنس زیرو ہے، ہم پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے ذریعے ان کے اکاؤنٹس چیک کرائیں گے۔

عمر ایوب نے کہا کہ پولیس کو ان کے سربراہان نے کہا پی ٹی آئی کو کچلا جائے، ہمارے 100 سے زائد کارکنان کو گرفتار کیا گیا، ملک جدید دور میں سوشل میڈیا کے بغیر ترقی نہیں کرسکتا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پولیس کی کرپشن اور نا اہلی کی وجہ سے جرائم کی شرح میں اضافہ ہوا، بشریٰ بی بی کو بانی پی ٹی آئی کی کمزوری نہ سمجھیں، حکومت ہوش و حواس کھو بیٹھی ہے۔

مزید پڑھیں

پی ٹی آئی رہنما سلمان اکرم راجہ اور سردار لطیف کھوسہ کو رہا کردیاگیا

مبینہ انتخابی دھاندلی کیخلاف احتجاج کرنے والے پی ٹی آئی کارکنوںکیخلاف مقدمہ درج

پنجاب، خیبرپختونخوا، سندھ اور بلوچستان میں الگ الگ قانون ہیں، لطیفکھوسہ

Read Comments