Aaj Logo

اپ ڈیٹ 22 مارچ 2024 03:49pm

دنیا کا سب سے بڑا ائرپورٹ جو پورے کراچی شہر سے بھی بڑا ہے

سعودی عرب کے شہر دمام میں واقع کنگ فہد انٹرنیشنل ائر پورٹ انسانی ذہانت اور انجینئرنگ کا ایک شاہکار ہے جو دنیا کا سب سے بڑا ہوائی اڈہ ہونے کا اعزاز رکھتا ہے۔

کنگ فہد ائرپورٹ کا رقبہ 776 مربع کلومیٹر (301 مربع میل) پر پھیلا ہے جو اسے کراچی اور ممبئی شہروں سے بھی بڑا بناتا ہے۔ ممبئی کا کُل رقبہ 603.4 مربع کلومیٹر ہے۔ کراچی شہر کا کل رقبہ 122 مربع کلومیٹر ہے۔ البتہ کراچی ڈویژن بالخصوص ضلع ملیر کے ساتھ 3 ہزار مربع کلومیٹر سے زائد رقبے پر پھیلا ہے۔

سال 1999 میں اپنے افتتاح کے بعد سے کنگ فہد ایئرپورٹ غیر معمولی ایوی ایشن سینٹر سعودی عرب کو دنیا بھر کے مقامات سے جوڑنے میں اہم کردار ادا کرتا رہا ہے اور ہر سال لاکھوں مسافروں کو خدمات فراہم کرتا ہے۔

فضائی سفر کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کے لیے ڈیزائن کیا جانے والا شاہ فہد ائر پورٹ جدید ترین سہولیات کا حامل ہے۔ اس کے وسیع ٹرمینل کمپلیکس میں ڈیوٹی فری دکانیں، ریسٹورنٹس، لاؤنج، نماز کے کمرے سمیت ایسی جدید سہولیات موجود ہیں،جو مسافروں کے لیے انتہائی آرام یقینی بناتی ہیں۔

اس ائرپورٹ کی ایک اور قابل ذکر خصوصیت اس کا کنٹرول ٹاور ہے جو 80 میٹر (262 فٹ) کی بلند ی کے باعث اسے دنیا بھر میں سب سے بلند ائر ٹریفک کنٹرول ٹاورز میں شمارکرتا ہے۔

ہوائی اڈے کا وسیع رن وے سسٹم دو متوازی رن وے پر مشتمل ہے ، جن میں سے ہر ایک کی لمبائی 4،000 میٹر (13،123 فٹ) سے زائد ہے اور دنیا کے سب سے بڑے تجارتی طیارے کو جگہ دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ یہ اسٹریٹجک ترتیب کنگ فہد انٹرنیشنل ائرپورٹ کو ہوائی جہاز کی اقسام کی وسیع رینج سنبھالنے کے قابل بناتی ہے اور مصروف ترین اوقات کے دوران بھی ہموار آپریشن یقینی بناتی ہے۔

مسافر ٹرمینلز کے علاوہ اس ائر پورٹ پر کارگو کی خصوصی سہولیات موجود ہیں جس میں وسیع پیمانے پر کارگو اپرن ، گودام اور لاجسٹک مراکز شامل ہیں۔ یہ سہولیات ہوائی مال بردار خدمات کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرتی ہیں جس سے دنیا بھر میں سامان اور اجناس کی موثر نقل و حرکت میں سہولت ملتی ہے۔

مشرق وسطیٰ میں ہوا بازی کے ایک اہم مرکز کی حیثیت سے یہ ائر پورٹ ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل دونوں طرح کی پروازوں کے لیے ایک اہم گیٹ وے کے طور پر کام کرتا ہے۔ یہ ہوائی اڈہ دنیا کی معروف ائرلائنز کے ذریعہ چلائی جانے والی پروازوں کا ایک وسیع نیٹ ورک پیش کرتا ہے جو سعودی عرب کو ایشیا ، یورپ ، افریقہ اور اس سے آگے کے بڑے شہروں سے جوڑتا ہے۔ اس کا تزویراتی محل وقوع مختلف براعظموں سے گزرنے والے مسافروں کے لیے ٹرانزٹ پوائنٹ کے طور پر اس کی اہمیت کو مزید بڑھاتا ہے۔

Read Comments