Aaj Logo

اپ ڈیٹ 10 اپريل 2024 01:01am

پی ٹی آئی رہنماؤں کی پریس کانفرنسیں، بڑے بیانات، عید کی نماز اڈیالہ جیل کے باہر

پاکستان تحریک انصاف کی رہنما شاندانہ گلزار نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کا ساتھ چھوڑنے کے لئے آفرز ملیں۔ عمران خا ن نے بھی واضح کیا ہے کہ کسی صورت ڈیل نہیں کرنگے۔

شاندانہ گلزار کا کہنا تھا کہ ہمارے پارٹی کے کچھ دوست عید الفظر کی نماز اڈیالہ جیل کے باہر ادا کرینگے۔ عیدالفطر کے بعد واضح تبدیلی آئے گی۔

شانگلہ گلزار نے مزید کہا کہ پارٹی میں کچھ لوگ مفاہمت اور کچھ مزاحمت کی سیاست چاہتے ہے، بانی پی ٹی آئی نے واضح کیا ہے کہ کسی صورت ڈیل نہیں کرونگا، دیگر جماعتوں کے ساتھ اتحاد کرنے کے لیے بات چیت چل رہی ہے.

ایک سوال کے جواب میں پی ٹی آئی رہنما ارباب شیر علی کا کہنا تھا کہ علی امین گنڈاپور کو کور کمانڈر ہاوس سے باقاعدہ دعوت دی گئی جسے انہوں نے قبول کی کور کمانڈر ہاوس جانا وزیراعلیٰ کی صوابدید ہوتا ہے۔

ارباب شیر علی کا مزید کہنا تھا کہ جنرل باجوہ نے جب یہ دیکھا کہ بانی نے اپنی مرضی کے فیصلے دینا شروع کئے تو اس کے بعد تضاد پیدا ہو گیا۔

پی ٹی آئی رہنما ارباب شیر علی نے پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 9 اپریل 2022 کو پاکستان کے جمہوری تسلسل کو توڑا گیا، معشیت اور دیگرمعاملات بہتری کی طرف جارہے تھے کہ اس کو بریک لگ گیا۔

ارباب شیرعلی نے مزید کہا کہ جنرل باجوہ نے جب یہ دیکھا کہ بانی نے اپنی مرضی کے فیصلے دینا شروع کئے تو اس کے بعد تضاد پیدا ہو گیا، 9 مئی کے بعد پی ٹی آئی زیر عتاب آئی اور پی ٹی آئی کے اوپر کیسز بنائے گیے کسی پارٹی کو اس طرح ختم نہیں کیا جاسکتا ہے، عمران خان پر درج جعلی کیسز اگر اب بھی ختم نہ کیے گئے تو یہ غیر یقینی اور بے چینی مزید بڑھے گی۔

انھوں نے کہا کہ عوام نے جس طرح پی ٹی آئی کو سپورٹ کیا اس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی ہے، عمران خان کو رہا کرنے کی جدوجہد عید کے بعد زور پکڑے گی، پی ٹی آئی کی تحریک اب ایک نئے جزبے کے ساتھ اٹھے گی۔

دوسری جانب اسلام آباد میں پی ٹی آئی سیکرٹری انفارمیشن رؤف حسن نے پریس کانفرنس میں کہا کہ عمران خان کی وکلاء سے ملاقات ہوئی آج بھی چیئرمین پی ٹی آئی کی بہت بلنٹ گفتگو رہی۔

سلمان اکرم راجہ بولے آج عمران خان بہت پر عزم نظر آئے، انکے کچھ خیالات تھے جو وہ چاہتے تھے ہم لوگوں تک پہنچائیں، جب ہم تاریخ دھراتے ہیں تو 1970 کا الیکشن سامنے آتا ہے، عمران خان کہتے ہیں کہ وہ سب اپنی آنکھوں کے سامنے دیکھتے رہے، جب عوام کے مینڈیٹ کو نہیں مانا جاتا تو ٹھیک نہیں ہوتا۔

Read Comments