پاکستان ہو یا ہندوستان، دونوں ہی ملکوں کے سرکاری دفاتر اور ملازمین پر کاہلی کا ٹھپہ لگا ہوا ہے، لیکن بھارتی سرکاری ملازمین نے اس کاہلی میں ایک قدم آگے بڑھتے ہوئے دنیا بھر میں بھارتی ریلوے کا مزاق بنوا دیا ہے۔
بھارت کے ریلوے اسٹیشنز پر اکثر ہی عجیب واقعات خبروں کی زینت بنتے رہتے ہیں، ٹرین میں لوگوں کے ہجوم کے درمیان سے گزرنے کیلئے چھت سے لٹکنے کی ویڈیو ہو یا پلیٹ فارمز کی اسکرین پر غیراخلاقی ویڈیوز کا چلنا ہو، بھارتی ریلوے میں تقریباً ہر ہفتے ہی ایک نیا ڈرامہ دیکھنے کو ملتا ہے۔
اور حسبِ توقع اس بار بھی کچھ ایسا ہوا جو بھارت کی سبکی کا باعث بن گیا۔
بھارتی ریلوے کے کسی سرکاری ملازم نے کاہلی میں ایک اسٹیشن کے نام کا ترجمہ کرنے کیلئے گوگل ٹرانسلیشن کا سہارا لیا اور بنا اس کو چیک کیا بورڈ پر لکھوا کر آویزاں کردیا۔
ہٹیا-ارناکولم ایکسپریس پر نصب ایک بورڈ کی تصویر سامنے آنے کے بعد سوشل میڈیا پر ہندوستانی ریلوے پر خاصی تنقید ہو رہی ہے، جس میں گوگل ملیالم زبان میں لفظ ”ہٹیا“ کو ”ہتیا“ (قتل) سمجھ کر اس کا ترجمہ ”کولاپتھکم“ (قاتل) کردیا۔
رانچی ڈویژن کے سینئر ڈویژنل کمرشل منیجر نے بزنس ٹوڈے کو بتایا کہ غلطی ہندی لفظ ”ہتیا“ کے ساتھ الجھن کی وجہ سے ہوئی جس کا مطلب ہے ”قتل“۔
انہوں نے تصدیق کی کہ غلطی کے نمایاں ہونے کے بعد غلط نام کی تختی کو فوری طور پر درست کیا گیا۔
جب مسافروں نے اسٹیشن کے بورڈز اور ٹکٹوں پر نئے نام کو دیکھا تو وہ گھبرا گئے۔ آن لائن تضحیک کا سامنا کرنے کے بعد ریلوے حکام نے فوراً غلط ملیالم ترجمہ کو پیلے رنگ کے پینٹ سے چھپا دیا۔