Aaj Logo

اپ ڈیٹ 25 اپريل 2024 12:48pm

قدامت پسند ایران میں خاتون نے فٹ بالر کو سر عام گلے لگا لیا

ایران کے ایک فٹبالر کو جذبات پر قابو نہ رکھنے کی بھاری قیمت ادا کرنا پڑی ہے۔ ایرانی فٹبال کلب ’استقلال‘ کے کپتان اور گول کیپر حسین حسینی کی ایک مداح نے میچ کے دوران گراؤنڈ میں آگئیں اور حسین حسینی کو گلے لگایا۔

یہ واقعہ سوشل میڈیا پر وائرل ہوا اور پولیس نے حسین حسینی کے خلاف شکایت درج کرتے ہوئے اسے کلچر اینڈ میڈیا پراسیکیوٹر کے دفتر طلب کرلیا۔ اسے عدالت میں بھی حاضر ہونا پڑا۔

حسین حسینی نے اپنے وکیل کے ساتھ پیش ہوکر وضاحت کی کہ اس پورے معاملے میں وہ بے قصور ہے۔ حسین حسین پر 30 کروڑ ایرانی تومان جرمانے کے ساتھ ساتھ اسے ایک میچ کے لیے معطل بھی کیا گیا۔

اس جرمانے پر ایران کے سابق گول کیپر منصور راشدی نے فوری ردِعمل ظاہر کرتے ہوئے استفسار کیا کہ پابندی کس قانون کے تحت عائد کی گئی ہے۔

منصور راشدی کا کہنا ہے کہ سابق ایرانی صدر محمود احمد نژاد نے وینیزوئیلا کے صدر کی والدہ کو گلے لگایا تھا مگر تب کہیں سے شور نہیں اٹھا۔ فلموں میں تو اس سے بری چیزیں ہوتی ہیں۔ کسی فٹبالر پر پابندی کا یہ کوئی معقول جواز نہیں۔

12 اپریل کو میچ کے دوران دو لڑکیاں میدان میں آگئیں تو سیکیورٹی اہلکاروں نے انہیں واپس بھیجا۔ یہ سب دیکھ کر حسین حسینی ان کے پاس آگیا اور ’غیر ارادی‘ طور پر ایک مداح کو گلے لگالیا۔

سیکیورٹی اہلکار جب حسین حسینی کو ڈریسنگ روم کی طرف جارہے تھے تب شائقین نے ’بے شرم، بے شرم‘ کے نعرے لگاتے ہوئے اُن پر خالی باتلیں پھینکیں۔

Read Comments