شائع 26 جنوری 2025 09:10am

مذاکرات میں ایک دوسرے پر الزام تراشی کرنے والے اراکین پارلیمان تنخواہوں کے معاملے پر شیر و شکر ہوگئے

مذاکرات میں ایک دوسرے پر الزام تراشی کرنے اور طعنے دینے والے اراکین پارلیمان تنخواہوں کے معاملے پر شیر و شکر ہوگئے، نہ کوئی اختلاف رہا اور نہ ہی کوئی شکوہ رہا۔

ایم این اے اور سینیٹر کی تنخواہ و مراعات میں اضافے کا مطالبہ کرنے والوں میں پی ٹی آئی کے 67 اراکین پارلیمنٹ بھی شامل ہیں۔

اس مطالبے پر پیپلزپارٹی اور ن لیگ بھی ہم آواز ہیں، جس کے بعد اراکین پارلیمنٹ کی تںخواہ اور مراعات وفاقی سیکریٹری کے برابر یعنی پانچ لاکھ انیس ہزار کرنے کیلئے اسپیکر نے فنانس کمیٹی کی سفارشات وزیراعظم کو بھجوا دی ہیں۔

اس وقت رکن پارلیمنٹ کی تنخواہ 2 لاکھ 18 ہزار روپے ہے، اسپیکر قومی اسمبلی نے یہ تنخواہ 140 فیصد اضافے کے ساتھ 5 لاکھ 19 ہزار روپے کرنے کی سفارش کی ہے۔

سفارشات کی تیاری کے لیے گزشتہ روز اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی زیر صدارت پارلیمنٹ کی فنانس کمیٹی کا اجلاس ہوا تھا۔ جس میں فیصلہ کیا گیا کہ ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہیں پنجاب کے ممبران کے برابر کی جائیں گی۔

وزیر اعظم کی منظوری کے بعد تنخواہوں میں اضافے کا معاملہ دونوں ایوانوں کی متعلقہ قائمہ کمیٹیوں میں بھیجا جائے گا۔

Read Comments