حمیرا اصغر کی موت طبعی تھی، خود کشی یا پھر قتل؟ تحقیقات کیلئے کمیٹی تشکیل
کراچی کے پوش علاقے ڈیفنس فیز 6 میں ایک فلیٹ سے معروف ماڈل و اداکارہ حمیرا اصغر کی لاش برآمد ہونے کے واقعے کی تحقیقات کا عمل جاری ہے۔ ایس ایس پی ساؤتھ نے واقعے کی سنگینی کو مدنظر رکھتے ہوئے ایس پی کلفٹن کی سربراہی میں ایک اعلیٰ سطحی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔
تحقیقاتی کمیٹی اس بات کا تعین کرے گی کہ آیا اداکارہ کی موت طبعی تھی، حادثاتی، خود کشی کا نتیجہ تھی یا یہ کوئی قتل کا واقعہ ہے۔ کمیٹی شواہد جمع کرکے مختلف پہلوؤں کا جائزہ لے رہی ہے۔
تحقیقاتی ٹیم میں ایس ڈی پی او ڈیفنس، اے ایس پی ندا جنید، ایس ایچ او گزری فاروق سنجرانی، سب انسپکٹر محمد امجد اور آئی ٹی برانچ سے پولیس کانسٹیبل محمد عدیل شامل ہیں۔
بڑے بھائی نے جنازے میں شرکت کیوں نہیں کی؟ حمیرا کی بڑی بھابھی کے نئے اہم انکشافات
ٹیم کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ روزانہ کی بنیاد پر حکام کو تفتیش سے متعلق پیش رفت سے آگاہ کرے۔
ذرائع کے مطابق، پولیس نے حمیرا اصغر کے زیر استعمال تین موبائل فون، ایک لیپ ٹاپ اور آئی پیڈ کا ڈیٹا حاصل کرلیا ہے جنہیں تفتیش کے لیے کھول دیا گیا ہے۔
تحقیقاتی ٹیم نے اب تک دو افراد کے بیانات قلمبند کرلیے گئے ہیں، جبکہ مزید دو افراد کو طلب کیا گیا ہے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ واقعے کے تمام پہلوؤں کا باریک بینی سے جائزہ لیا جا رہا ہے اور کسی بھی نتیجے پر پہنچنے سے قبل تمام شواہد کا مکمل تجزیہ ضروری ہے۔
اداکارہ حمیرا اصغر کی موت طبعی تھی یا قتل کیا گیا، پولیس نے تحقیقات شروع کردیں
واضح رہے کہ حمیرا اصغر شوبز انڈسٹری کا ابھرتا ہوا چہرہ تھیں اور ان کی موت نے مداحوں اور فنکار برادری کو شدید صدمے میں مبتلا کردیا ہے۔
واقعے کے حوالے سے عوامی دلچسپی کے پیش نظر پولیس حکام نے شفاف اور مکمل تحقیقات کی یقین دہانی کرائی ہے۔