اپ ڈیٹ 28 نومبر 2025 11:38am

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے سہیل آفریدی سے ملنے سے انکار کردیا

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سے ملاقات نہ ہوسکی، جس کے بعد وہ علیمہ خان اور وکلا سمیت چیف جسٹس کے سیکرٹری آفس سے روانہ ہوگئے۔

ذرائع کے مطابق چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ سے ملاقات کے ارادے سے وزیراعلی خیبرپختونخوا ، علیمہ خان اور دیگر رہنماء سیکریٹری آفس پہچنے۔ ایڈوکیٹ جنرل خیبرپختونخوا اور وکیل علی بخاری بھی ہمراہ تھے، تاہم کچھ دیر انتظار کے بعد سہیل آفریدی کو آگاہ کیا گیا کہ چیف جسٹس ہائیکورٹ سے آج ملاقات ممکن نہیں ہے۔

ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں ان کی شنوائی نہیں ہوئی ہے جس کے بعد ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ قومی اسمبلی اور سینیٹ کا اجلاس نہیں چلنے دیں گے۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخواکا مزید کہنا تھا کہ آئندہ منگل کو ہائیکورٹ اور اڈیالہ جیل کے باہر بھی اکٹھے ہوں گے۔

خیال ر رہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے راولپنڈی اڈیالہ روڈ پر بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات نہ کرانے خلاف جاری دھرنا آج ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔

وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے کہا تھا کہ وہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے لیے پٹیشن دائر کرنے جائیں گے۔

وزیراعلیٰ کے پی نے علامہ ناصر عباس اور محمود خان اچکزئی سے مشاورت کے بعد دھرنا ختم کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

وزیر اعلیٰ کے پی سہیل آفریدی نے دھرنے کے دوران جیل انتظامیہ سے عمران خان کی ملاقات نہ کرانے پر سخت اعتراض کیا تھا اور تحریری طور پر وجہ بتانے کا بھی مطالبہ کیا تھا۔

مشاورت میں منگل کو دوبارہ اڈیالہ آنے کی تجویز پر اتفاق کیا گیا ہے، فیملی ملاقات کے دن کارکنوں کو بھی آنے کی کال دی جائے گی۔

Read Comments