سی سی ٹی وی دیکھ کر معلوم کریں گے گٹر کا ڈھکن کب سے غائب تھا: میئر کراچی
کراچی کی نیپا چورنگی پر پیش آنے والے دلخراش واقعے نے پورے شہر کو ہلا کر رکھ دیا۔ ایک معصوم بچہ برساتی نالے میں گر کر لاپتا ہوا، اور اسی واقعے پر میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے افسوس اور تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ خود اس کی سی سی ٹی وی فوٹیج نکلوا رہے ہیں۔
میئر کراچی نے کہا کہ افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ شہر میں ہر واقعے پر سیاست کی جاتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ مکمل طور پر انتظامیہ سے رابطے میں ہیں اور بچہ تلاش کرنے کا عمل مسلسل جاری ہے۔ انہوں نے بچے کے والدین سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس واقعے پر دل سے غمگین ہیں۔
مرتضیٰ وہاب نے اعلان کیا کہ اس افسوسناک حادثے کی مکمل تحقیقات ہوں گی اور جہاں بھی کوتاہی نظر آئی، ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے ایم ڈی واٹر بورڈ کو واقعے کی فوری تحقیقات کا حکم بھی دے دیا ہے۔
میئر کراچی نے بتایا کہ عوام کو مشتعل کرنے والی گفتگو اور الزام تراشی مسائل حل کرنے میں رکاوٹ بنتی ہے۔ اس کے باوجود ریسکیو کا عمل تیزی سے جاری ہے اور متعلقہ جگہ کے 500 میٹر حصے میں کھدائی بھی کی جاچکی ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج دیکھ کر معلوم کریں گے کہ برساتی نالے یا گٹر کا ڈھکن کب سے غائب تھا۔ تاہم میئر نے دعویٰ کیا کہ گزشتہ ایک سال میں تقریباً 88 ہزار گٹروں کے ڈھکن لگائے گئے ہیں۔ ان کے مطابق ہیلپ لائن پر گٹر کے ڈھکن لگانے کی درخواستیں آتی ہیں، مگر جس مقام پر بچہ گرا وہاں ایسی کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی تھی۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ آج کے ایم سی اسپورٹس کمپلیکس کے افتتاح کا فیصلہ بھی اسی دکھ کی وجہ سے مؤخر کردیا ہے۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ ذمہ داروں کو سزا ملے گی اور پوری کوشش کی جائے گی کہ مستقبل میں ایسے دلخراش واقعات دوبارہ پیش نہ آئیں۔
میئر کراچی کے مطابق ڈپارٹمنٹل اسٹور کے سامنے کھلے مین ہول یا برساتی نالے کی صورتحال بھی تحقیقات کا حصہ ہے، تاکہ اصل حقائق سامنے لائے جا سکیں۔
دوسی جانب کراچی ڈپٹی کمشنر ایسٹ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ریسکیو آپریشن آسان کام نہیں ہے، تمام ادارے مل کر کوشش کر رہے ہیں۔
ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ ریسکیو کے ادارے رات سے کام کر رہے ہیں، مین نالے کی 100 میٹر تک کھدائی کرلی گئی ہے، کوشش ہے جلد سے جلد بچے کو نکالا جائے۔