اپ ڈیٹ 06 دسمبر 2025 10:50am

حماس کا غزہ کی حکمرانی سے دستبرداری کا عندیہ، ٹیکنوکریٹ حکومت پر اتفاق

فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے ایک سینئر عہدیدار نے انکشاف کیا ہے کہ وہ غزہ میں حکومت نہیں کرنا چاہتے اور ٹیکنوکریٹک انتظام کی حمایت کرتے ہیں۔ مجوزہ ٹیکنوکریٹ کمیٹی کے تمام ناموں کی منظوری دے دی گئی ہے، اسرائیلی کی جانب سے ممکنہ سیٹ اپ کے عمل درآمد میں رکاوٹیں ڈالی جارہی ہیں۔

عرب میڈیا کے مطابق جمعہ کو العربیہ سے گفتگو کرتے ہوئے حماس کے ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ تنظیم نے غزہ پٹی کی آئندہ حکمرانی کسی غیر سیاسی ٹیکنوکریٹ ٹیم کے سپرد کرنے پر اصولی اتفاق کر لیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مجوزہ ٹیکنوکریٹ کمیٹی کے تمام ناموں کی منظوری ہو چکی ہے اور اس حوالے سے داخلی اتفاق بھی موجود ہے۔

اہم رہنما نے دعویٰ کیا کہ مذاکرات میں پیش رفت کے باوجود اسرائیل زمینی اقدامات کی عملی تکمیل میں رکاوٹ بن رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ غزہ میں تعینات کی جانے والی کسی بھی بین الاقوامی فورس کا کردار صرف جنگ بندی کی نگرانی تک محدود ہوگا۔ یہ فورس نہ تو انتظامی معاملات سنبھالے گی اور نہ ہی داخلی طرزِ حکمرانی میں شامل ہوگی، بلکہ اس کا مقصد فریقین کو الگ رکھ کر دوبارہ جھڑپوں کو روکنا ہوگا۔

ان کے مطابق ثالث ممالک نے بھی اسی فریم ورک کی حمایت کی ہے۔ امریکی ثالثی میں ہونے والا سیزفائر معاہدہ 10 اکتوبر سے نافذ ہے، جس نے دو سال سے جاری اس جنگ کو روکا جس کی ابتدا 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے حملوں کے بعد ہوئی تھی۔ دونوں فریق ایک دوسرے پر جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کا الزام لگاتے رہے ہیں۔

Read Comments