ادارے کے خلاف ایسی زبان استعمال کی جائے تو جواب دینا فطری ہے، خواجہ آصف
وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی قیادت اور مخصوص بیانیے پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر نے انتہائی محتاط انداز میں اپنا مؤقف پیش کیا، لیکن اگر ادارے کے خلاف ایسی زبان استعمال کی جائے تو جواب دینا فطری ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے گالیاں دینے کو اپنا وطیرہ بنالیا ہے اور ان کی زبان وہی ہے جو بیرون ملک بیٹھے افراد استعمال کر رہے ہیں۔
خواجہ آصف نے سیالکوٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کی قیادت ملکی و غیر ملکی سطح پر ایک ہی بیانیے کے ساتھ اداروں کو نشانہ بنا رہی ہے۔
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ میں اینٹ کا جواب پتھر سے دے سکتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ کئی پاکستانی فوجی جوان ملک کے لیے قربانیاں دے رہے ہیں، ان کے صوبوں میں شہادتیں ہوتی ہیں مگر یہ لوگ شہدا کے جنازوں میں شرکت تک نہیں کرتے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ پی ٹی آئی کی قیادت دہشت گردوں اور طالبان کے لیے نرم گوشہ رکھتی ہے اور شہدا کی قربانیوں کو تسلیم نہیں کرتی۔
وزیر دفاع نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے اپنے اقتدار میں بھی ایسی ہی زبان استعمال کی اور آج ان کی ہمشیرہ بھارتی میڈیا پر بیٹھ کر وہ گفتگو کر رہی ہیں جو کوئی محب وطن پاکستانی نہیں کر سکتا۔ “یہ کس طرح خود کو محب وطن کہتے ہیں؟ ان کا سب کچھ صرف اقتدار ہے۔
خیبرپختونخوا حکومت کا 9 اور 10 مئی کے مقدمات ختم کرنے کا فیصلہ، کابینہ نے منظوری دے دی
انہوں نے مزید کہا کہ دوست ممالک نے شہادتوں پر افسوس کا اظہار کیا اور جنگ کے وقت پاکستان کے ساتھ کھڑے رہے، لیکن ملک میں ایک سیاسی جماعت نے کندھے سے کندھا ملا کر ساتھ نہیں دیا۔ “جنگ میں بھی انہوں نے فوجی قیادت کو نشانہ بنایا اور اپنی شناخت چھوڑ کر دشمن کا بیانیہ اپنایا۔”
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ سیاست ضرور کریں مگر ملک دشمنی نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں انہوں نے بھی افواج پر سیاسی تنقید کی ہوگی مگر کبھی شہدا کی قربانیوں کو نشانہ نہیں بنایا۔
وزیر دفاع نے ایک بار پھر پیغام دیا کہ قومی سلامتی اور شہدا کی عزت پر حملے برداشت نہیں کیے جائیں گے۔