مقبوضہ کشمیر میں انٹرنیٹ پر ’آرٹیکل 370‘ سرچ کرنے والا چینی شہری گرفتار
مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی سکیورٹی اداروں نے ایک 29 سالہ چینی شہری کو گرفتار کیا ہے، جس پر الزام ہے کہ وہ تقریباً دو ہفتوں تک لداخ اور کشمیر میں بغیر اجازت گھومتا رہا۔ اس واقعے کے بعد سرینگر میں غیر ملکی شہریوں کی رپورٹنگ کے قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے ہوٹلوں اور گیسٹ ہاؤسز کے خلاف بھی سخت کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔
بھارتی حکام کے مطابق سب سے پہلے آرمی نے انٹرنیٹ پر ایک ‘مشکوک سرگرمی’ کا پتا لگایا، جس سے علاقے میں ایک غیر ملکی شخص کی غیر معمولی موجودگی کا شبہ ہوا۔ بعد میں اس شخص کی شناخت ہُو کونگتائی کے نام سے ہوئی جو چین کے صوبے گوانگ ڈونگ کے علاقے شینژین کا رہائشی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق، ہو کونگتائی 19 نومبر کو دہلی پہنچا تھا۔ اسے صرف دہلی، اترپردیش اور راجستھان کے بدھ مذہبی مقامات تک محدود سفر کی اجازت تھی، مگر وہ ویزا شرائط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے لداخ اور مقبوضہ جموں و کشمیر جا پہنچا۔
رپورٹ کے مطابق، اس کے موبائل فون کی جانچ کے دوران یہ بھی سامنے آیا کہ وہ کشمیر میں بھارتی نیم فوجی دستے (سی آر پی ایف) کی تعیناتی، آرٹیکل 370 اور دیگر سکیورٹی معاملات کے بارے میں سرچ کرتا رہا۔ حکام نے یہ بھی بتایا کہ اس نے مقامی مارکیٹ سے بھارتی سم کارڈ بھی حاصل کیا تھا۔
رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا کہ ہو کونگتائی 20 نومبر کو لیہ جانے کے لیے فلائٹ میں سوار ہوا اور مقامی لوگوں سے مشابہت کی وجہ سے وہ ایئرپورٹ پر غیر ملکیوں کی اسکیننگ سے بچ نکلا۔ اس نے لداخ کے مختلف علاقوں، خاص طور پر زانسکار ریجن کا سفر کیا۔ یکم دسمبر کو وہ سرینگر پہنچا اور ایک غیر رجسٹرڈ گیسٹ ہاؤس میں قیام کیا۔ کشمیر میں اس نے ہاروان بدھسٹ مونسٹری،شنکر اچاریہ پہاڑی، حضرت بل، ڈل جھیل کے قریب مغل گارڈن اور اونتی پور کے کھنڈرات سمیت کئی مقامات کا دورہ کیا۔
چینی جنگی طیاروں نے جاپانی طیاروں کو فائر کنٹرول ریڈار سے نشانہ بنایا، جاپان کا الزام
رپورٹ کے مطابق، ہو کونگتائی نے بوسٹن یونیورسٹی سے فزکس میں ڈگری حاصل کی ہے اور وہ پہلے بھی امریکا، نیوزی لینڈ، برازیل، فیجی اور ہانگ کانگ سمیت کئی ممالک کا سفر کر چکا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر یہ معاملہ ویزا قوانین کی خلاف ورزی کا ہے، اور غالب امکان ہے کہ اسے ملک بدر کیا جائے گا۔
بھارتی سیاسی رہنما کو تقریر کے دوران شہری نے جوتا دے مارا
چینی شہری کی گرفتاری کے بعد مقبوضہ جموں و کشمیر پولیس نے سرینگر میں ہوٹلوں، ہوم اسٹیز اور ہاؤس بوٹس کے خلاف سخت کارروائی شروع کر دی ہے، کیونکہ بہت سی رہائشی املاک نے غیر ملکیوں کی آمد کی لازمی رپورٹنگ (فارم سی) جمع نہیں کرائی تھی۔ پولیس نے اب تک پانچ ایف آئی آر درج کی ہیں۔
تحقیقات میں یہ بھی سامنے آیا ہے کہ روس، اسرائیل، رومانیہ اور اسپین کے کچھ مسافر بھی بغیر رپورٹنگ کے مختلف رہائش گاہوں میں ٹھہرائے گئے تھے۔
حکام کے مطابق اس کارروائی کا مقصد یہ جاننا ہے کہ آخر ہو کونگتائی کیسے دو ہفتوں تک لداخ اور کشمیر میں گھومتا رہا اور کسی ادارے کو اس کی غیر قانونی موجودگی کا علم نہ ہو سکا۔