اپ ڈیٹ 10 دسمبر 2025 10:52am

امریکی ویزا کے نئے قانون نے بھارت میں کھلبلی مچا دی، عوام میں خوف و ہراس

امریکا کے نئے ویزا قانون نے بھارت میں بے چینی کی لہر دوڑا دی ہے، جس کے تحت ایچ ون بی اور ایچ 4 ویزا لینے یا تجدید کروانے والوں کے لیے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پبلک کرنا لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔ یہ قانون 15 دسمبر سے نافذ ہورہا ہے اور بھارتی برادری اس شرط کو لے کر شدید پریشانی میں مبتلا ہے۔

امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے نئے ضابطے کے مطابق ایچ ون بی ویزا کے تمام امیدواروں اور ان کے ایچ 4 ڈیپنڈنٹس کو اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس عوامی کرنا ہوں گے، تاکہ ویزا افسران ان کی آن لائن سرگرمیوں کا جائزہ لے سکیں۔ یہ شرط نئی درخواستوں اور ویزا کی تجدید دونوں پر برابر لاگو ہوگی۔

بھارت چونکہ ایچ ون بی ہولڈرز کا 70 فیصد سے زیادہ حصہ رکھتا ہے جبکہ ایچ 4 ورک پرمٹ رکھنے والوں میں بھی 90 فیصد کے قریب بھارتی شہری شامل ہیں، اس لیے اس قانون نے سب سے زیادہ تشویش انہی میں پیدا کی ہے۔ بہت سے افراد نے اپنی ملازمت، رہائش، قرضوں اور بچوں کی تعلیم سب اس ویزا پر منحصر کر رکھی ہے، یہی وجہ ہے کہ نیا ضابطہ انہیں شدید بے یقینی میں مبتلا کر رہا ہے۔

امریکی ویزا کیلئے اضافی بھاری فیس بھرنے کیلئے تیار ہوجائیں

امیگریشن ماہرین کے مطابق قونصلر افسران اب سوشل میڈیا پلیٹ فارمز جیسے ایکس، انسٹاگرام، لنکڈ اِن اور دیگر سائٹس پر موجود درخواست گزاروں کی پوسٹس، بیانات اور پروفائل ڈیٹا کا جائزہ لے سکیں گے۔ تین ماہ پرانی کوئی بے ضرر پوسٹ ہو، سیاسی رائے یا پروفائل میں درج کسی غلطی کے سب اضافی جانچ کا سبب بن سکتا ہے۔

ٹیکنالوجی کمپنیوں نے، جن میں بھارتی ملازمین کی بڑی تعداد شامل ہے، عملے کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کا مکمل جائزہ لیں، سیاسی مواد شیئر کرنے سے گریز کریں اور ویزا پیٹیشنز میں صرف پیشہ ورانہ ای میل پتے استعمال کریں۔

انڈیا ٹو ڈے کے مطابق بھارت میں ویزا انٹرویو شیڈول بھی شدید متاثر ہوا ہے۔ حیدرآباد اور چنئی سمیت مختلف شہروں میں ویزا اپوائنٹمنٹس اچانک منسوخ کر دی گئیں، اور دسمبر کے کئی سلاٹس کو بڑھا کر مارچ 2026 تک کردیا گیا ہے۔ اس وجہ سے نئی ملازمتیں شروع کرنے والے کارکن مشکلات کا شکار، کئی خاندان بیرونِ ملک پھنس گئے اور کچھ افراد شادیوں یا والدین کو چھوڑنے کے مختصر دوروں کے بعد واپس سفر نہ کرسکے۔

متحدہ عرب امارات: گولڈن اور گرین ویزا کی اہلیت اور درخواست کی شرائط کیا ہیں؟

اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کا کہنا ہے کہ آن لائن موجودگی کی اسکریننگ پہلے بھی طلبہ اور ایکسچینج وزٹرز کے لیے استعمال ہوتی تھی، اور اب اسے دیگر ویزا کیٹیگریز تک بڑھایا جارہا ہے۔ ادارے کے مطابق ”ہر ویزا فیصلہ قومی سلامتی کا فیصلہ ہوتا ہے“ اور سوشل میڈیا جانچ سے یہ یقینی بنایا جا سکے گا کہ کسی بھی درخواست گزار سے امریکی مفادات یا شہریوں کو نقصان پہنچنے کا خطرہ نہ ہو۔

امریکی سفارتخانہ نئی دہلی نے ویزا امیدواروں کو خبردار کیا ہے کہ اگر انہیں نئی انٹرویو تاریخ سے متعلق ای میل موصول ہوچکی ہے تو وہ پرانی تاریخ پر پہنچنے کی کوشش نہ کریں، ورنہ انہیں سفارتخانے یا قونصل خانے کے باہر ہی روک دیا جائے گا۔

ٹرمپ نے امریکی بزنس ویزے کی فیس بڑھا دی، بھارتی کمپنیوں کے اسٹاک گر گئے

امیگریشن وکیل اسٹیون براؤن کے مطابق یہ ردو بدل بڑے پیمانے پر ہورہا ہے۔ ان کے مطابق، ”مشن انڈیا نے تصدیق کی ہے کہ سوشل میڈیا ویٹنگ کے لیے آنے والے ہفتوں کی کئی اپوائنٹمنٹس منسوخ کرکے مارچ میں منتقل کر دی گئی ہیں۔“

نئے قانون اور اس کے اثرات نے بھارت بھر میں ویزا امیدواروں کو شدید غیر یقینی اور پریشانی میں مبتلا کردیا ہے۔

Read Comments