جنگ بندی برقرار رکھنے کے لیے اسرائیل پر مزید دباؤ بڑھایا جائے، حماس
غزہ میں جنگ بندی کے اگلے مرحلے پر پیش رفت سے قبل حماس نے اسرائیل پر مزید عالمی دباؤ بڑھانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب تک اسرائیل حملے نہیں روکتا، امداد میں اضافہ نہیں کرتا اور اہم سرحدی گزرگاہ نہیں کھولتا، تب تک جنگ بندی کا دوسرا مرحلہ شروع نہیں ہوسکتا۔
امریکی اخبار دی واشنگٹن پوسٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق حماس کے سینئر رہنما حسام بدران نے کہا کہ اگر اسرائیل کی جانب سے جارحانہ کارروائیاں جاری رہیں تو طے شدہ جنگ بندی کو برقرار رکھنا مشکل ہو جائے گا۔ انہوں نے زور دیا کہ اسرائیل کو طے شدہ معاہدوں پر عمل درآمد کرنے کے لیے عالمی دباؤ میں اضافہ کیا جائے۔
غزہ میں جاری جنگ بندی کے معاہدے کے حوالے سے حماس نے اپنا مؤقف سخت کرتے ہوئے اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ دوسرے مرحلے پر جانے سے پہلے پہلے مرحلے کی تمام شرائط پوری کی جائیں۔ حماس کے سیاسی ونگ کے رہنما حسام بدران نے کہا کہ اسرائیلی حملے جاری ہیں، فلسطینی گھروں کی مسماری نہیں رکی اور امداد کا حجم بھی ناکافی ہے، لہٰذا ان معاملات کے حل تک اگلے مرحلے پر بات آگے نہیں بڑھ سکتی۔
غزہ امن معاہدہ ٹوٹنے کا امکان، خفیہ امریکی رپورٹ میں انکشاف
حماس کا یہ مؤقف ایسے وقت سامنے آیا ہے جب اسرائیلی حکومت کا کہنا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے 20 نکاتی جنگ بندی معاہدے کے اگلے اور زیادہ پیچیدہ مرحلے میں داخل ہونے کے لیے تیار ہے۔ اسرائیل نے یہ بھی مطالبہ دہرایا ہے کہ حماس غزہ میں موجود آخری اسرائیلی یرغمالی کی باقیات واپس کرے، جیسا کہ معاہدے میں شامل ہے۔
بدران کا کہنا ہے کہ موجودہ صورتحال میں دوسرے مرحلے میں جانا ’ممکن نہیں‘ جو واضح طور پر حماس کے لہجے میں سختی کی نشاندہی کرتا ہے۔ تاہم تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ حماس کے پاس مذاکرات میں محدود دباؤ ہے اور قطر و ترکی جیسے ممالک اس پر جنگ بندی کو برقرار رکھنے کے لیے زور ڈال سکتے ہیں۔
حماس کا غزہ کی حکمرانی سے دستبرداری کا عندیہ، ٹیکنوکریٹ حکومت پر اتفاق
اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ مرنے والوں میں ’مشکوک جنگجو‘ بھی شامل تھے، لیکن متعدد ہلاکتیں ایسے عام شہریوں کی بھی بتائی جا رہی ہیں جو غلطی سے اس لائن کے قریب چلے گئے تھے، جن میں عورتیں اور بچے بھی شامل تھے۔
غزہ میں جنگ بندی نازک مرحلے میں داخل ہو چکی ہے اور فریقین کے باہمی الزامات کے باعث اس کی پائیداری پر سوالات مسلسل بڑھ رہے ہیں۔
غزہ میں جنگ بندی ابھی مکمل نہیں، مذاکرات نازک مرحلے میں ہیں، قطری وزیرِ اعظم
دوسری جانب فلسطینی وزارت صحت نے بتایا کہ اسرائیلی فورسز نے 10 اکتوبر کے سیز فائر معاہدے کے بعد اب تک 377 فلسطینی شہریوں کو شہید کر دیا ہے۔
حماس کے مطالبات اور بڑھتی ہوئی اسرائیلی کارروائیاں عالمی برادری کی توجہ اور ثالثی کی کوششوں کو مزید اہم بنا رہی ہیں۔