لندن کے بعد نیویارک میں پی ایس ایل روڈ شو، قومی کرکٹرز کی شرکت
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی تشہیر اور عالمی سطح پر فروغ کے لیے نیویارک میں روڈ شو کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب میں میں چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی، سابق لیجنڈری کرکٹر وسیم اکرم، قومی ٹیم کے کھلاڑیوں اور اعلیٰ سفارتی حکام نے شرکت کی اور پی ایس ایل کو پاکستان کرکٹ کی عالمی شناخت قرار دیا۔
نیویارک میں اتوار کے روز پاکستان سپر لیگ روڈ شو کے حوالے سے منعقدہ تقریب میں چیئرمین پی سی بی، وسیم اکرم، شان مسعود اور دیگر قومی کھلاڑی شریک ہوئے۔
تقریب میں اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار بھی موجود تھے۔ اس موقع پر قومی کھلاڑی ابرار احمد، فہیم اشرف، صائم ایوب، سعود شکیل اور سلمان علی آغا نے بھی شرکت کی۔
چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کا کہنا تھا کہ ہم یہاں اسی لئے موجود ہیں کہ لیگ کو بہتر سے بہترین بنانا ہے ، میرا ویژن پی ایس ایل کو نمبر ون لیگ بنانا ہے۔ محسن نقوی نے کہا کہ اس لیگ کی بہتری کیلئے جو کچھ کر سکتے ہیں وہ کریں گے، ہم کرکٹ کی ترقی پر بھی بہت پیسہ لگا رہے ہیں۔
چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کا کہنا ہے کہ پی ایس ایل 26 مارچ سے شروع ہوگا اور ایونٹ کا فائنل 3 مئی کو کھیلا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پی ایس ایل کی 2 نئی ٹیموں کی بولی جمع کرانے کی تاریخ 22 دسمبر ہے۔
اس موقع پر سلمان علی آغا، شان مسعود اور سعود شکیل پینل گفتگو میں وسیم اکرم کے ہمراہ شریک ہوئے۔ وسیم اکرم نے کہا کہ پی ایس ایل کی کامیابی میں سب کی محنت شامل ہے اور لیگ میں تمام کھلاڑی بہترین کرکٹ کھیلتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل مقامی ٹیلنٹ کو آگے آنے کا موقع فراہم کرتی ہے۔
شان مسعود نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وہ پہلے کسی ٹیم کا حصہ نہیں تھے اور صرف پی ایس ایل دیکھنے جایا کرتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اب لیگ کا حصہ بن کر فخر محسوس ہوتا ہے۔ سلمان علی آغا نے بتایا کہ انہوں نے پی ایس ایل کا پہلا سیزن لاہور قلندرز کی جانب سے کھیلا۔
تقریب میں رمیز راجہ، محسن نقوی، وسیم اکرم اور سلمان نصیر کے درمیان بھی گفتگو ہوئی۔ رمیز راجہ نے کہا کہ پی ایس ایل کی کامیابی پاکستان کے لیے باعث فخر ہے اور اس سے ملک میں کرکٹ کو فروغ مل رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ایس ای؛ تمام پاکستانیوں اور کرکٹرز کے لیے باعث فخر اور نوجوان کھلاڑیوں کے لیے اہم پلیٹ فارم ہے۔
تقریب میں شرکاء نے پی ایس ایل کی کامیابی، سرمایہ کاری کے مواقع اور بین الاقوامی کرکٹ کے فروغ پر بھی تبادلہ خیال کیا۔