سڈنی حملے میں ہلاک افراد کی تعداد 16 ہوگئی، 40 سے زائد زخمی
آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں بونڈائی بیچ پر فائرنگ سے ہلاک افراد کی تعداد 15 ہوگئی ہے، جبکہ دو پولیس اہلکاروں اور حملہ آور سمیت 40 زخمی اسپتال میں زیر علاج ہیں۔
آسٹریلوی پولیس کے مطابق حملہ آور آپس میں باپ بیٹا ہیں، جوابی کارروائی میں 50 سال کا باپ مارا گیا جبکہ 24 سال کا نوجوان زخمی حالت میں گرفتار کرلیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق دہشت گردوں کی شناخت تاحال ظاہر نہیں کی گئی ہے۔ فائرنگ کرنے والے شخص کی گاڑی سے دھماکہ خیزمواد بھی برآمد ہوا ہے۔
واقعے کے بعد تفتیش مکمل ہونے تک بونڈائی بیچ کو سیل کردیا گیا ہے۔ آسٹریلوی پولیس کا کہنا ہے حملہ آور صرف دو ہیں، تیسرا کوئی نہیں ہے۔
فائرنگ کے واقعے کے بعد آسٹریلیا میں آج ایک روزہ قومی سوگ کا اعلان کردیا گیا ہے جس کے باعث قومی پرچم سرنگوں رہے گا۔
دوسری جانب آسٹریلیا کے وزیراعظم انتھونی البانیز نے سڈنی کے ساحل بونڈائی بیچ پر پیش آنے والے فائرنگ کے واقعے کو دہشت گردی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ حملہ یہودی کمیونٹی کو نشانہ بنا کر کیا گیا تھا۔
سڈنی کے ساحل پر اتوار کی شام ہونے والے مسلح افراد کے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے آسٹریلوی وزیراعظم انتھونی البانیز اس واقعے کو دہشت گردی قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ بونڈائی میں یہودی کمیونٹی جمع ہوکر اپنا مذہبی تہوار حنوکا جوش و خروش سے منارہی تھی، دہشت گرد حملے میں صرف یہودیوں کو نشانہ بنایا گیا اور مرنے والے بیشتر آسٹریلوی شہری تھے۔
انتھونی البانیز نے یہودی کمیونٹی سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے انہیں یقین دلایا کہ آئندہ تحفظ کیلیے سخت اقدامات کیے جائیں گے۔
آسٹریلیا: یہودیوں کے تہوار کی تقریب پر فائرنگ، 12 افراد ہلاک
آسٹریلوی وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ ہم یہودی کمیونٹی سمیت آسٹریلیا کے تمام لوگوں کو قومی اتحاد کے ذریعے تحفظ فراہم کریں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز دو مسلح افراد نے بونڈائی ساحل کے قریب ایک اونچے مقام پر کھڑے ہوکر اندھا دھند فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں 12 سے زائد افراد ہلاک جب کہ 40 زخمی ہوئے تھے۔
واقعے کے دوران ایک حملہ آور کو پولیس نے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا جب کہ دوسرے حملہ آور کو 43 سالہ مسلم شہری احمد ال احمد نے بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے قابو میں لیا تھا۔
اس دوران احمد ال احمد خود بھی دو گولیاں لگنے سے زخمی ہوئے تھے، تاہم ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ احمد ال احمد نے نہ صرف مسلح شخص کو دبوچا بلکہ اس سے اسلحہ چھین کر گرفتاری کو ممکن بنایا تھا۔