مانیٹری پالیسی : شرح سود میں 50 بیسز پوائنٹس کمی کا اعلان
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے مانیٹری پالیسی کا اعلان کر دیا۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے مسلسل چار اجلاسوں کے بعد بالاخر شرحِ سود میں نصف فیصد کمی کر دی ہے۔ اسٹیٹ بینک کی جانب سے شرحِ سود میں پچاس بیسز پوائنٹس کمی کے فیصلے کے بعد بنیادی شرحِ سود کم ہو کر 10.5 فیصد پر آ گئی ہے۔
گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد کی زیر صدارت مانیٹری پالیسی کمیٹی کے اجلاس میں مائیکرو اور میکرو اشاریوں کا جائزہ لیا گیا، افراط زر اور بین الاقوامی منڈیوں کے جائزے کے بعد پالیسی ریٹ میں کمی کا فیصلہ کیا گیا۔
دوسری جانب تاجر برادری کا کہنا ہے کہ نصف فیصد کمی اونٹ کے منہ میں زیرہ ہے، پالیسی ریٹ میں مزید کمی کی جائے۔
تاجر تنظیموں اور صنعت کاروں کی جانب سے یہ توقع کی جا رہی تھی کہ شرح سود کو 11 فیصد پر برقرار رکھا جائے گا لیکن غیر متوقع طور پر مانیٹری پالیسی کمیٹی نے شرح سود 50 بیسز پوائنٹ کم کردی۔
ادھر، پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں کاروبار کے دوران ہنڈریڈ انڈیکس ایک لاکھ ستر ہزار آٹھ سو کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا، انڈیکس میں ایک ہزار پوائنٹس سے زائد اضافہ ہوا۔
معاشی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ریکارڈ اضافے کی بنیادی وجہ سرمایہ کاروں کا بڑھتا ہوا اعتماد اور مارکیٹ میں سرمایہ کاری کے مواقع ہیں۔
ان کے مطابق ہنڈریڈ انڈیکس میں ایک ہزار سے زائد پوائنٹس کا اضافہ اس بات کا مظہر ہے کہ سرمایہ کار مستقبل میں کمپنیوں کی کارکردگی کے حوالے سے مثبت توقعات رکھتے ہیں، اور مارکیٹ میں استحکام برقرار رکھنے کے لیے سرمایہ کاری کا ماحول سازگار ہونا ضروری ہے۔