شائع 16 دسمبر 2025 09:53am

سری لنکا کے ورلڈ کپ فاتح کپتان راناٹنگا کو گرفتار کرنے کی تیاری

سری لنکا میں 1996 کے کرکٹ ورلڈ کپ کے فاتح کپتان اور سابق وزیرِ پٹرولیم ارجنا راناٹنگا کو بدعنوانی کے الزامات میں گرفتار کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے، جب کہ عدالت کو بتایا گیا ہے کہ وہ اس وقت بیرونِ ملک ہیں اور واپسی پر انہیں حراست میں لیا جائے گا۔

بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق سری لنکن حکام نے پیر کو ایک عدالت کو بتایا کہ سابق سری لنکن کپتان ارجنا راناٹنگا کے خلاف کرپشن کے مقدمے میں گرفتاری کی تیاری کی جا رہی ہے۔ یہ الزامات ان کے وزارتِ پٹرولیم کے دور سے متعلق ہیں۔

بدعنوانی پر نظر رکھنے والے ادارے کمیشن ٹو انویسٹی گیٹ الیگیشنز آف برائبری یا کرپشن کے مطابق ارجنا راناٹنگا اور ان کے بھائی پر الزام ہے کہ انہوں نے طویل المدتی تیل کی خریداری کے معاہدوں کے طریقۂ کار میں تبدیلی کی اور مہنگی قیمت پر اسپاٹ خریداری کی۔

کمیشن کے مطابق 2017 میں کیے گئے 27 سودوں سے ریاست کو مجموعی طور پر 800 ملین سری لنکن روپے (اس وقت کے حساب سے 50 لاکھ ڈالر سے زائد) کا نقصان ہوا۔

کمیشن نے کولمبو کے مجسٹریٹ آسانگا بوداراگاما کو بتایا کہ ارجنا راناٹنگا اس وقت بیرونِ ملک ہیں اور وطن واپسی پر انہیں گرفتار کر لیا جائے گا۔

اس کیس میں ارجنا راناٹنگا کے بڑے بھائی دھمیکا راناٹنگا، جو اُس وقت سرکاری ملکیتی سیلون پیٹرولیم کارپوریشن کے چیئرمین تھے، کو پیر کے روز گرفتار کیا گیا تاہم بعد ازاں انہیں ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق مجسٹریٹ نے دھمیکا راناٹنگا پر سفری پابندی بھی عائد کر دی ہے۔ وہ سری لنکا اور امریکہ کی دوہری شہریت رکھتے ہیں۔ عدالت نے کیس کی اگلی سماعت 13 مارچ کو مقرر کر دی ہے۔

سری لنکا میں 1996 کے کرکٹ ورلڈ کپ کے فاتح کپتان ارجنا راناٹنگا کی عمر 62 برس ہے جو بائیں ہاتھ کے بلے باز تھے۔ انہوں نے 1996 میں آسٹریلیا کو شکست دے کر سری لنکا کو کرکٹ ورلڈ کپ جتوایا تھا، جو ملکی کرکٹ کی تاریخ کی سب سے بڑی کامیابی تھی۔

راناٹنگا برادران کے خلاف یہ کارروائی صدر انورا کمارا دسانائیکے کی حکومت کی وسیع تر بدعنوانی مخالف مہم کا حصہ ہے، جو گزشتہ برس اقتدار میں اس وعدے کے ساتھ آئی تھی کہ ملک میں پھیلی بدعنوانی کا خاتمہ کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ راناٹنگا خاندان کے ایک اور بھائی پرسانا راناٹنگا، جو سابق وزیرِ سیاحت رہ چکے ہیں، کو گزشتہ ماہ انشورنس فراڈ کے ایک مقدمے میں گرفتار کیا گیا تھا۔ یہ کیس تاحال زیرِ سماعت ہے، تاہم انہیں جون 2022 میں ایک تاجر سے بھتہ وصول کرنے کے جرم میں سزا سنائی جا چکی ہے، جس کے تحت وہ دو سال کی معطل قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔

Read Comments