شائع 17 دسمبر 2025 11:48am

سڈنی واقعہ: زخمی حملہ آور پر فرد جرم عائد کردی گئی

آسٹریلیا کے دارالحکومت سڈنی کے مشہور بونڈائی بیچ پر ہونے والی فائرنگ کے واقعے کے بعد پولیس نے حملہ آور کو گرفتار کر کے اس پر فرد جرم عائد کر دی ہے۔ ملزم پر دہشت گردی سمیت 59 مختلف الزامات ہیں۔

آسٹریلین پولیس کے مطابق فائرنگ کے واقعے کے مشتبہ شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور اسے عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ پولیس نے بتایا کہ گرفتار شخص پر متعدد سنگین الزامات عائد کیے گئے ہیں جن میں دہشت گردی بھی شامل ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کی قانونی کارروائی جلد مکمل کی جائے گی اور اسے آئندہ سماعت کے لیے عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ واقعے میں زخمی ہونے والے افراد کا علاج جاری ہے، اور حکام نے عوام سے علاقے سے دور رہنے کی ہدایت کی ہے۔

دوسری جانب آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں بونڈائی بیچ پر ہونے والے حملے کے زریعے پاکستان کو بدنام کرنے کی کوشش خود بھارت کے گلے پڑگئی ہے۔

آسٹریلوی اور بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق حملے میں ملوث ایک دہشت گرد کی شناخت بھارت کی ریاست تلنگانہ کے شہر حیدرآباد کے رہائشی ساجد اکرم کے طور پر ہوئی ہے، جس کی شہریت اور سفری ریکارڈ سے متعلق متعدد تفصیلات سامنے آئی ہیں۔

بھارتی میڈیا کے بعض حلقوں کی جانب سے ابتدائی طور پر اس حملے کو پاکستان سے جوڑنے کی کوشش کی گئی تھی، تاہم بعد میں خود بھارتی ذرائع ابلاغ اور تحقیقاتی رپورٹس میں یہ بات سامنے آئی کہ حملہ آور کا پاکستان سے کوئی تعلق ثابت نہیں ہو سکا۔

بھارتی خبر رساں ادارے ‘دی پرنٹ’ سمیت دیگر رپورٹس کے مطابق ساجد اکرم 1998 میں بھارت سے آسٹریلیا منتقل ہوا تھا، جبکہ اس کا بیٹا نوید اکرم پیدائشی طور پر آسٹریلوی شہری ہے۔

فلپائن کے امیگریشن حکام کے مطابق ساجد اکرم یکم نومبر کو بھارتی پاسپورٹ پر فلپائن پہنچا تھا، جبکہ نوید اکرم نے آسٹریلوی پاسپورٹ پر سفر کیا۔

سڈنی بیچ فائرنگ: حملہ آور ساجد کا تعلق حیدرآباد دکن سے تھا، بھارتی پولیس

بی بی سی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ باپ بیٹے کی آخری منزل فلپائن کا جنوبی صوبہ ڈاواؤ تھا۔

آسٹریلوی براڈ کاسٹنگ کارپوریشن (اے بی سی نیوز) کے مطابق دونوں حملہ آوروں نے گزشتہ ماہ جنوبی فلپائن میں عسکری نوعیت کی تربیت حاصل کی اور 28 نومبر کو فلپائن سے واپسی اختیار کی۔

آسٹریلوی میڈیا کے مطابق حملے میں زخمی ہونے والا ملزم نوید اکرم اب ہوش میں آ چکا ہے، جس کے بعد تفتیش میں مزید اہم انکشافات کی توقع کی جا رہی ہے۔

آسٹریلوی تحقیقاتی اداروں نے حملے کی مکمل چھان بین اور ساجد اکرم سے متعلق پس منظر جاننے کے لیے بھارتی خفیہ ادارے را سے بھی رابطہ کیا ہے۔

دوسری جانب حملے کے دوران شہریوں کو بچانے کی کوشش میں زخمی ہونے والے احمد نامی نوجوان کی حالت تیزی سے بہتر ہو رہی ہے۔

اسپتال میں زیر علاج احمد نے ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ اگر دوبارہ موقع ملا تو وہ انسانیت کے ناطے ویسا ہی قدم اٹھائے گا۔

آسٹریلوی وزیراعظم انتھونی البانیز نے اسپتال جا کر احمد کی عیادت کی، اس کی بہادری کو سراہا اور اسے ایک حقیقی آسٹریلوی ہیرو قرار دیا۔

سڈنی واقعہ: حملہ آور کو دبوچنے والے شخص کے لیے لاکھوں ڈالرز چندہ جمع

ادھر بونڈائی بیچ پر حملے کے تیسرے روز بھی سوگ کا سلسلہ جاری رہا۔ ہزاروں شہری جائے وقوعہ پر پہنچے، پھول رکھے اور ہلاک ہونے والوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔ اس موقع پر کئی افراد جذباتی ہو گئے۔

مقامی پولیس کے مطابق اتوار کو پیش آنے والا یہ واقعہ آسٹریلیا میں گزشتہ تیس سالوں میں سب سے بڑا اجتماعی فائرنگ کا واقعہ تھا، جس کی تفتیش مختلف پہلوؤں سے جاری ہے۔

پولیس کے مطابق اس حملے میں مجموعی طور پر سولہ افراد ہلاک ہوئے، جن میں پچاس سالہ حملہ آور بھی شامل تھا، جبکہ ایک اور حملہ آور کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ واقعے سے متعلق تمام شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں تاکہ حقائق سامنے آ سکیں اور ذمہ داروں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جا سکے۔

Read Comments