بانی پی ٹی آئی کی بہنیں ہر ہفتے دھرنے دے کر خبروں میں آنا چاہتی ہیں: رانا ثنا اللہ
وزیر اعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے آج نیوز کے پروگرام اسپاٹ لائٹ میں پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) پر کھل کر تنقید کی۔ انہوں نے بانی پارٹی کے قریبی افراد کے رویے، ملاقاتوں کے رولز، ہائی کورٹ کے احکامات اور پارٹی کی کمیٹیوں کے معاملات پر اپنے موقف کا تفصیل سے اظہار کیا، اور واضح کیا کہ آئین و قانون کے مطابق ہی فیصلے کیے جائیں گے۔
آج نیوز کے پروگرام اسپاٹ لائٹ میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی بہنیں بھائی سے ملاقات کے لیے نہیں، دھرنےکے لیے جاتی ہیں، ملاقات کے لیے جائیں تو ملاقات کروائی بھی جائے، یہ ہر ہفتے دھرنے دے کر خبروں میں آناچاہتی ہیں۔
مشیرِ وزیراعظم نے کہا کہ آئین میں ملاقات کے لیے رولز واضح ہے، یہ لوگ رولز کے مطابق ملاقات کرنا چاہتے ہی نہیں، ہائی کورٹ نے بھی ان کو پریس کانفرنسز کے لیے منع کیا، یہ لوگ رولز کی منافی نہ کریں تو ان کے لیے بھی آسانی ہو جائے، مریم نواز نے تو کبھی پریس کانفرنس نہیں کی ملاقاتوں کے بعد۔
راناثنا اللہ نے کہا کہ میں نےساڑھے چھ سال جیل گزاری، میں نے تو کبھی جیل میں بیٹھ کر ٹویٹ نہیں کیے، میں نےتوجیل میں بیٹھ کرپاکستان کےخلاف مضمون نہیں لکھوائے، اقوام متحدہ کے لوگوں کے بیانات آسمانی صحیفے نہیں ہوتے۔
انھوں نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان لوگوں کے غزہ کے معاملے میں تو بیان کبھی نہیں دیکھے، ان لوگوں کو پتا ہے بانی پی ٹی آئی کو جیل میں کس طرح سے رکھاگیا ہے، انہوں نے جو بیان دیا ہے کس سے سنا ہے؟
رانا ثنا اللہ نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کمیٹی کی سربراہی کا کوئی فیصلہ نہیں کیا، اس کمیٹی کی تجویز محترمہ مشعال نے دی تھی، آئین میں ایسی کمیٹی بنانے کی اجازت نہیں ہے، انھوں نے یہ بھی کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے بیٹوں کو بالکل ویزہ ملنا چاہیے، بیٹے اگر ملاقات کے لیے آ رہے ہیں تو ضرور آئیں، یہ اگر سیاست کے لیے آئے تو پھر حکومت آئین کے مطابق فیصلہ ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ محموداچکزئی قوم پرست رہنما ہیں، محمود اچکزئی نے ہمیشہ جمہوریت کی بات کی ہے، پی ڈی ایم میں بھی محمود اچکزئی نے بہت جدوجہدکی۔