اوباڑو: مسافر کوچ پر حملے کا مرکزی ملزم مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک
پاکستان کے صوبہ سندھ کے ضلع گھوٹکی کی تحصیل اوباڑو میں صادق آباد سے کوئٹہ جانے والی مسافر کوچ پر حملے کا مرکزی ملزم مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک ہوگیا، پنجاب حکومت کی جانب سے ہلاک ڈاکو کے سر کی قیمت 50 لاکھ روپے مقرر تھی۔
پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ اوباڑو میں مسافر کوچ پر حملے کا مرکزی ملزم مبینہ پولیس مقابلے میں مارا گیا، ہلاک ڈاکو کی شناخت ہزارہ عرف لالا سیکھانی کے نام سے ہوئی ہے جب کہ 3 ڈاکوؤں کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔
پولیس نے بتایا کہ کچے کے علاقے میں پولیس اور رینجرز کا مشترکہ آپریشن جاری ہے، پنجاب حکومت کی جانب سے ہلاک ڈاکو کے سر کی قیمت 50 لاکھ روپے مقرر تھی۔
پولیس کے مطابق پولیس کی جانب سے ڈاکوؤں کے گرد گھیرا تنگ آپریشن میں ڈرون اور جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جا رہا ہے، آپریشن کی سربراہی ڈی آئی جی سکھر عبداللہ چاچڑ کررہے ہیں۔
یاد رہے کہ 15 دسمبر بروز پیر کو گھوٹکی میں گڈو کشمور لنک روڈ پر اوباڑو کے قریب صادق آباد سے کوئٹہ جانے والی بس کے اغوا کا واقعہ پیش آیا تھا، جہاں رات کی تارتکی میں 2 درجن سے زائد ڈاکوؤں نے مسافر بس کو روک کر اندھا دھند فائرنگ کی تھی۔
فائرنگ کے بعد ملزمان فرار ہوتے وقت 19 افراد کو اغوا کرکے کچےکے علاقے میں لے گئے تھے۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری نے موقع پر پہنچ کر ملزمان کا تعاقت کیا اور آپریشن کے دوران 15 افراد کو بازیاب کرالیا تھا۔
پولیس کا کہنا تھا کہ واقعے کے دوران ایک مسافر دل کا دورہ پڑنے سے جاں بحق ہو گیا۔ جاں بحق مسافر کی شناخت کریم بخش بلیدی کے نام سے ہوئی تھی، جاں بحق مسافر کی لاش گنے کی فصل سے برآمد ہوئی تھی جب کہ 5 سے زائد زخمی مسافر رحیم یار خان اسپتال منتقل کیے گئے تھے۔
واقعے کے وقت کوچ میں سوار دیگر مسافر جان بچانے کے لیے کماد کے کھیتوں میں چھپ گئے۔