امریکا میں ٹک ٹاک بند ہونے سے بچ گیا، نیا معاہدہ طے
امریکا میں ٹک ٹاک استعمال کرنے والے لاکھوں افراد کے لیے اہم خبر سامنے آئی ہے، جس کے بعد امکان ہے کہ اب امریکا میں ٹک ٹاک بند نہیں ہوگا۔
ٹک ٹاک کی پیرنٹ کمپنی بائٹ ڈانس نے امریکی اور عالمی سرمایہ کاروں کے ساتھ بائنڈنگ معاہدوں پر دستخط کر دیے ہیں، جن کے تحت ٹک ٹاک کے امریکی آپریشن کے لیے ایک نیا جوائنٹ وینچر قائم کیا جائے گا۔
ٹک ٹاک کے چیف ایگزیکٹو آفیسر شو زی چو کے مطابق، اس معاہدے سے 170 ملین سے زائد امریکی صارفین بدستور ایپ استعمال کر سکیں گے۔ معاہدہ 22 جنوری کو مکمل ہونے کی توقع ہے۔
معاہدے کے تحت امریکی کمپنیوں اوریکل اور سلور لیک، جبکہ ابوظبی کی سرمایہ کاری کمپنی ’ایم جی ایکس‘ کو مجموعی طور پر 45 فیصد شیئرز ملیں گے۔ بائٹ ڈانس 19.9 فیصد شیئرز اپنے پاس رکھے گی، جبکہ باقی شیئرز بائٹ ڈانس کے موجودہ سرمایہ کاروں سے وابستہ اداروں کے پاس ہوں گے۔
نئے جوائنٹ وینچر کو ٹک ٹاک کے امریکی ڈیٹا، الگورتھم کی سیکیورٹی اور مواد کی نگرانی کا اختیار حاصل ہوگا۔ وائٹ ہاؤس کے مطابق، اوریکل امریکی صارفین کے ڈیٹا کے تحفظ کی ذمہ داری سنبھالے گا۔
واضح رہے کہ امریکی کانگریس نے 2024 میں قومی سلامتی کے خدشات کے باعث ٹک ٹاک پر پابندی سے متعلق قانون منظور کیا تھا، تاہم صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے معاہدے کی تکمیل تک اس پر عمل درآمد مؤخر کر دیا تھا۔
ٹک ٹاک کا کہنا ہے کہ امریکا میں سات ملین سے زائد چھوٹے کاروبار اس پلیٹ فارم کے ذریعے اپنی مصنوعات اور خدمات کی تشہیر کرتے ہیں، اور نئے معاہدے سے ان کاروباروں کو بھی ریلیف ملے گا۔