صدر ٹرمپ کا گرین کارڈ لاٹری پروگرام معطل کرنے کا اعلان
امریکا نے براؤن یونیورسٹی پر فائرنگ کے واقعے کے بعد گرین کارڈ لاٹری پروگرام معطل کرنے کا اعلان کردیا۔ یہ وہی پروگرام ہے جس کے تحت براؤن یونیورسٹی اور میساچوسٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (ایم آئی !ٹی) میں فائرنگ کے مبینہ ملزم کو امریکا آنے کی اجازت ملی تھی۔
ایسوی ایٹڈ پریس کی رپورٹ کے مطابق ہوم لینڈ سیکیورٹی کی سیکریٹری کرسٹی نوم نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک بیان میں کہا کہ صدر ٹرمپ کی ہدایت پر انہوں نے امریکی شہریت و امیگریشن سروسز (یو ایس سی آئی ایس) کو اس پروگرام کو روکنے کا حکم دیا ہے۔
کرسٹی نوم نے مبینہ ملزم کے حوالے سے کہا کہ ملزم کو کبھی بھی ہمارے ملک میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے تھی۔ ملزم کی شناخت پرتگالی شہری کلاڈیو نیویس والینٹے کے طور پر کی گئی ہے۔
امریکا کا گرین کارڈ لاٹری پروگرام دراصل ڈائیورسٹی ویزا پروگرام کہلاتا ہے جو امریکی حکومت کا ایک سرکاری امیگریشن پروگرام ہے جس کا مقصد دنیا کے اُن ممالک کے شہریوں کو امریکا میں مستقل رہائش کا موقع دینا ہے جہاں سے امریکا میں امیگریشن کی شرح کم رہی ہو۔
اس پروگرام کے تحت ہر سال تقریباً 50 ہزار افراد کو قرعہ اندازی کے ذریعے گرین کارڈ دیا جاتا ہے، جس سے وہ امریکا میں مستقل طور پر رہائش پزید ہوسکتے ہیں، کام کر سکتے ہیں اور بعد میں شہریت کے اہل ہو سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ چند روز قبل براؤن یونیورسٹی اور ایم آئی ٹی میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا تھا، ملزم پرتگالی شہری کلاڈیو مانوئل نیویس ویلینتے 2017 میں ڈائیورسٹی ویزا لاٹری پروگرام کے تحت امریکا آیا تھا اور اسے گرین کارڈ دیا گیا تھا۔
48 سالہ نیویس پر الزام ہے کہ اس نے براؤن یونیورسٹی میں فائرنگ کرکے 2 طلبہ کو ہلاک اور 9 افراد کو زخمی کیا تھا جبکہ اس واقعے میں ایک ایم آئی ٹی پروفیسر بھی ہلاک ہوا تھا۔