2025 میں کون سی نئی جنگیں، احتجاج اور بڑی سیاسی تبدیلیاں ہوئیں؟
سال 2025 دنیا کے لیے غیر معمولی تبدیلیوں اور ہنگامہ خیز واقعات کا سال ثابت ہوا۔ کہیں جنگوں نے عالمی امن کو شدید خطرات سے دوچار رکھا تو کہیں نوجوان نسل، خصوصاً جین زی کے احتجاجوں نے مضبوط حکومتوں کی بنیادیں ہلا کر رکھ دیں۔ عالمی منظرنامے پر ہونے والے ان اہم واقعات نے دنیا کی سیاست، معیشت اور سلامتی کے حالات کو نمایاں طور پر متاثر کیا۔
سال کے آغاز پر جنوری کے مہینے میں اسرائیل اور حماس کے درمیان سیز فائر معاہدہ طے پایا، جس سے خطے میں وقتی طور پر کشیدگی میں کمی آئی۔ تاہم بعد ازاں اسرائیل کی جانب سے معاہدے کی خلاف ورزیوں کی اطلاعات سامنے آئیں۔ عالمی دباؤ کے نتیجے میں امریکی ثالثی کے ذریعے 10 اکتوبر سے ایک نیا امن معاہدہ نافذ ہوا، مگر اس کے باوجود جنگ بندی کی مکمل پاسداری نہ ہو سکی۔
13 مارچ کو مشرق وسطیٰ میں ایک بڑی سیاسی تبدیلی دیکھنے میں آئی جب شام میں بشار الاسد کے 13 سالہ اقتدار کے بعد ایک عبوری حکومت قائم کی گئی۔ اس پیش رفت کو خطے کی سیاست میں ایک اہم موڑ قرار دیا گیا۔ اس کے بعد 14 اپریل کو اسرائیل نے لبنان میں حزب اللہ کے ٹھکانوں پر حملے کیے جس سے لبنان اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی میں مزید اضافہ ہوا۔
جون کے مہینے میں حالات مزید سنگین ہو گئے جب 13 سے 24 جون کے دوران اسرائیل اور ایران کے درمیان براہ راست جنگ چھڑ گئی۔ اس جنگ میں امریکا نے بھی مداخلت کرتے ہوئے ایران کی ایٹمی تنصیبات کو نشانہ بنایا۔ اس دوران ایرانی عسکری قیادت اور سائنسدانوں کی ہلاکتوں کی اطلاعات سامنے آئیں جبکہ اسرائیلی شہروں میں بھی بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی، جس سے پورے خطے میں شدید عدم استحکام پیدا ہو گیا۔
9 ستمبر کو اسرائیل کی جانب سے قطر کے دارالحکومت دوحہ پر فضائی حملہ کیا گیا جس میں چھ افراد کی ہلاکت کی اطلاعات ملیں۔ اس واقعے نے خلیجی خطے میں بھی تشویش کی لہر دوڑا دی۔ اسی دوران جنوبی ایشیا میں نیپال میں آٹھ اور نو ستمبر کو جین زی کی قیادت میں ہونے والے احتجاجوں نے سیاسی بحران پیدا کر دیا، جس کے نتیجے میں وزیراعظم کے پی شرما کو مستعفی ہونا پڑا۔
افریقہ میں بھی سال 2025 شدید سیاسی ہلچل کا سال رہا۔ 25 ستمبر سے 13 اکتوبر کے دوران مڈغاسکر میں نوجوانوں کے وسیع احتجاجی مظاہروں کے بعد صدر نے اقتدار چھوڑ دیا اور ملک سے باہر چلے گئے، جس کے بعد ملک میں مارشل لا نافذ کر دیا گیا۔ 26 اکتوبر کو سوڈان میں ریپڈ سپورٹ فورسز نے الفاشر شہر پر قبضہ کر لیا جہاں شہریوں کے بڑے پیمانے پر قتل عام کی اطلاعات سامنے آئیں۔
دسمبر میں آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا جب 14 دسمبر کو بونڈائی بیچ پر بھارتی شہری ساجد اکرم نے اپنے بیٹے کے ساتھ حملہ کیا جس کے نتیجے میں 15 افراد ہلاک ہو گئے۔ حملہ آور کو موقع پر ہلاک کر دیا گیا جبکہ اس کے بیٹے کو زخمی حالت میں گرفتار کر لیا گیا۔
عالمی سطح پر دیگر تنازعات بھی حل نہ ہو سکے۔2022 سے شروع ہونے والی روس اور یوکرین کے درمیان جنگ سال 2025 میں بھی جاری رہی اور تمام عالمی کوششوں کے باوجود جنگ بندی ممکن نہ ہو سکی۔ اسی طرح امریکا اور وینزویلا کے درمیان تنازعے میں بھی شدت آئی اور امریکی صدر نے وینزویلا کی حکومت کو دہشت گرد قرار دیا، جس سے دونوں ممالک کے تعلقات مزید خراب ہو گئے۔
مجموعی طور پر سال دو ہزار پچیس دنیا کے لیے جنگوں، سیاسی اتار چڑھاؤ اور عوامی مزاحمت کا سال رہا، جس کے اثرات آنے والے برسوں میں بھی عالمی سیاست اور امن پر محسوس کیے جاتے رہیں گے۔