امریکا نے وینزویلا کے تیسرا آئل ٹینکر بھی تحویل میں لے لیا
امریکا نے بین الاقوامی پانیوں میں کارروائی کرتے ہوئے وینزویلا کے ایک اور خام تیل بردار بحری جہاز کو تحویل میں لے لیا ہے، جو رواں ماہ ضبط کیا جانے والا تیسرا آئل ٹینکر ہے۔
بی بی سی کے مطابق وینزویلا کے حکام کے مطابق یہ بحری جہاز اس وقت خالی تھا اور وینزویلا واپس جا رہا تھا کہ امریکی حکام نے اسے اپنی تحویل میں لے لیا۔
وینزویلا کی جانب سے اس اقدام کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا جا رہا ہے، جبکہ امریکی حکام کا مؤقف ہے کہ یہ کارروائی وینزویلا پر عائد پابندیوں کے تحت عمل میں لائی گئی ہے۔
دوسری جانب امریکا نے وینزویلا کے خلاف ممکنہ فوجی کارروائی کے پیش نظر اپنی عسکری سرگرمیوں میں نمایاں اضافہ کر دیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق مرسیڈیٹا ہوائی اڈے پر امریکی فوجی سرگرمیاں تیز ہو گئی ہیں، جہاں میکینکس کو بحری بیڑے کی تیاریوں میں مصروف دیکھا گیا ہے، جبکہ ایک سپر اسٹالین ہیلی کاپٹر کی اڑان بھی ریکارڈ کی گئی ہے۔
ٹرمپ انتظامیہ نے خطے میں طاقت کے اظہار کے لیے طیارہ بردار بحری جہاز، جنگی بحری جہاز، جدید لڑاکا طیارے اور ہزاروں فوجی کیریبین کے علاقے میں تعینات کر دیے ہیں۔ ان اقدامات کو وینزویلا پر دباؤ بڑھانے کی حکمت عملی کا حصہ قرار دیا جا رہا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس سے قبل متعدد مواقع پر یہ بیان دے چکے ہیں کہ وینزویلا میں زمینی فوجی کارروائی کے امکانات کو رد نہیں کیا جا سکتا۔ سیاسی اور دفاعی ماہرین کے مطابق امریکا کی حالیہ بحری اور فضائی نقل و حرکت خطے میں ایک ممکنہ بڑے تصادم کی جانب اشارہ کر رہی ہے۔
صورتحال کے پیش نظر عالمی برادری کی نظریں امریکا اور وینزویلا کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پر مرکوز ہیں، جبکہ خطے میں کسی بھی ممکنہ فوجی اقدام کے اثرات کو دور رس قرار دیا جا رہا ہے۔
یاد رہے کہ امریکا نے گزشتہ روز بھی وینزویلا کے ساحل کے قریب ایک تیل بردار جہاز کو قبضے میں لیا تھا۔