اپ ڈیٹ 23 دسمبر 2025 11:44am

پی آئی اے کے 75 فیصد حصص کی نیلامی، 3 امیدوار میدان میں

پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کے پچھتر فیصد حصص کی نجکاری کے لیے آج اسلام آباد میں بولی کا عمل منعقد کیا جا رہا ہے۔ نجکاری کمیشن کے مطابق بولی دہندگان نے اپنی سیل شدہ بولیاں صبح ساڑھے دس بجے سے ساڑھے گیارہ بجے کے درمیان جمع کرائیں، جوسہ پہر ساڑھے تین بجے میڈیا اور بولی دہندگان کی موجودگی میں کھولی جائیں گی۔

نجکاری کمیشن کے ذرائع کے مطابق بولی کے لیے ریفرنس قیمت کی منظوری پہلے نجکاری کمیشن بورڈ دے گا، جس کے بعد کابینہ کمیٹی برائے نجکاری اس کی حتمی منظوری دے گی۔ بولیاں کھولنے کے موقع پر ریفرنس قیمت اور موصول ہونے والی بولیوں کا اعلان کیا جائے گا اور تمام کارروائی طے شدہ ضوابط کے مطابق مکمل کی جائے گی۔ بولی کے عمل کے اختتام پر وزیراعظم کے مشیر برائے نجکاری محمد علی پریس کانفرنس بھی کریں گے۔

حکومتی منصوبے کے مطابق کامیاب بولی دہندہ پی آئی اے کے باقی پچیس فیصد حصص خریدنے کا بھی حقدار ہوگا، جس کے لیے اسے نوے دن کی مدت دی جائے گی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ممکنہ نئے سرمایہ کار کو آئندہ پانچ برسوں میں کم از کم اسی ارب روپے کی سرمایہ کاری کرنا ہوگی تاکہ ائرلائن کی بہتری اور آپریشنل امور کو مستحکم کیا جا سکے۔

نجکاری کمیشن کے مطابق پچھتر فیصد حصص کی فروخت سے حاصل ہونے والی رقم کا بانوے اعشاریہ پانچ فیصد پی آئی اے میں دوبارہ سرمایہ کاری کے لیے استعمال کیا جائے گا، جبکہ سات اعشاریہ پانچ فیصد رقم حکومت کو منتقل کی جائے گی۔ اس اقدام کا مقصد یہ ہے کہ زیادہ تر سرمایہ براہِ راست قومی ائرلائن کی بحالی اور ترقی پر خرچ ہو۔

بولی کے لیے تین امیدوار سامنے آئے ہیں جن میں ایک کنسورشیم لکی سیمنٹ لمیٹڈ، حب پاور ہولڈنگز لمیٹڈ، کوہاٹ سیمنٹ کمپنی لمیٹڈ اور میٹرو وینچرز پرائیویٹ لمیٹڈ پر مشتمل ہے۔ دوسرا کنسورشیم عارف حبیب کارپوریشن لمیٹڈ، فاطمہ فرٹیلائزر کمپنی لمیٹڈ، سٹی اسکولز پرائیویٹ لمیٹڈ اور لیک سٹی ہولڈنگز پرائیویٹ لمیٹڈ پر مشتمل ہے، جبکہ تیسرا بولی دہندہ ایئر بلیو پرائیویٹ لمیٹڈ ہے۔

نجکاری کمیشن نے واضح کیا ہے کہ اگر کوئی بولی ریفرنس قیمت سے زیادہ ہوئی تو اسے قبول کیا جائے گا، جبکہ کم قیمت کی صورت میں سب سے زیادہ بولی دینے والے کو اپنی بولی ریفرنس قیمت تک بڑھانے کا موقع دیا جائے گا۔ کامیاب بولی دہندہ کے تعین کے بعد باقی حصص کی خریداری کا مرحلہ شروع ہوگا۔

پی آئی اے کے ملازمین کے تحفظ کے لیے نجکاری کمیشن کا کہنا ہے کہ ایک سال تک ملازمتوں کا تحفظ یقینی بنایا جائے گا، جبکہ پنشن اور ریٹائرمنٹ کے بعد کے فوائد کی ذمہ داری ہولڈنگ کمپنی پر ہوگی۔

اس سے قبل حکومت نے پی آئی اے کے سو فیصد حصص فروخت کرنے کا فیصلہ کیا تھا، تاہم بعد ازاں یہ طے کیا گیا کہ پچیس فیصد حصص کامیاب بولی دہندہ کو بارہ فیصد اضافی قیمت پر پیش کیے جائیں گے، جن کی ادائیگی ایک سال بعد کرنے کی سہولت بھی دی جائے گی۔ حکومت کا کہنا ہے کہ اس انتظام سے قومی ائرلائن کی نجکاری کے عمل کو شفاف اور سرمایہ کاروں کے لیے قابل عمل بنایا گیا ہے۔

حکام کے مطابق آج ہونے والا بولی کا عمل براہِ راست ٹیلی وژن پر بھی دکھایا جائے گا تاکہ شفافیت کو یقینی بنایا جا سکے اور عوام کو اس اہم فیصلے کے بارے میں آگاہ رکھا جا سکے۔

Read Comments