’ٹوپیاں پہن کر کیا ڈرامہ رچا رہے ہو‘: بھارتی انتہا پسندوں کی مسیحیوں کو دھمکیاں
ٹوپیاں پہن کر یہ کیا ڈرامہ رچا رہے ہو، گھر میں کرسمس مناؤ، بھارت میں مسیحی برادری پر انتہا پسند عناصر کے مظالم میں شدت آگئی۔ بھارت میں کرسمس کی تقریبات کے انعقاد کو روکنے کے نئے ہتھکنڈے اختیار کیے جا رہے ہیں۔ بی جے پی کے کارکنان گرجا گھروں میں داخل ہو کر دھونس اور دھمکیوں پر اتر آئے ہیں۔
بھارت میں مسیحی برادری کے خلاف انتہا پسند عناصر کی کارروائیوں میں شدت آ گئی ہے، جہاں کرسمس کی تقریبات کو روکنے کے لیے دباؤ اور دھمکیوں کا سلسلہ تیز ہو گیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق بی جے پی سے وابستہ کارکنان گرجا گھروں میں داخل ہو کر مسیحیوں کو دھونس اور دھمکیاں دے رہے ہیں۔
مدھیہ پردیش کے شہر جبل پور میں شکتی نگر کے علاقے میں پیر کے روز ایک کیتھولک دعائیہ اجتماع میں ہنگامہ کیا گیا، جہاں شرپسندوں نے مذہبی تبدیلی کے الزامات لگائے، جنہیں منتظمین نے مسترد کر دیا۔ اس سے قبل ہفتے کے روز شہر کے گورکھپور علاقے میں بھی اسی نوعیت کا واقعہ پیش آیا۔
انتہا پسند عناصر نے مسیحیوں سے کہا ہے کہ انہیں بھارت میں اس نوعیت کے تہوار منانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی، جبکہ کرسمس منانے کی صورت میں ملک سے نکال دینے کی دھمکیاں بھی دی جا رہی ہیں۔
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ نئی دہلی میں عوامی مقام پر کرسمس منانے والے افراد کو زبردستی علاقے سے نکال دیا گیا، جبکہ بعض مقامات پر کرسمس کی ٹوپیاں پہننے پر بھی اعتراض کیا گیا۔
دوسری جانب کیتھولک بشپ کانفرنس آف انڈیا نے کرسمس سیزن کے دوران مسیحیوں پر حملوں میں اضافے پر شدید تشویش اور مذمت کا اظہار کیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ پرامن کیرول گانے والوں اور گرجا گھروں میں دعائیہ اجتماعات کو نشانہ بنانا آئینی طور پر دی گئی مذہبی آزادی اور خوف کے بغیر عبادت کے حق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔