شائع 24 دسمبر 2025 11:01am

پاکستان کی معیشت برآمدات کی بنیاد پر ترقی کر رہی ہے: وزیر خزانہ

وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان کی معاشی استحکام، مسلسل اصلاحات اور پالیسی میں تسلسل کی بدولت معیشت اب برآمدات پر مبنی ترقی کی سمت میں بڑھ رہی ہے، جو ملکی اور عالمی سرمایہ کاروں کے لیے پائیدار ترقی کے نئے مواقع کھول رہی ہے۔

یہ بات وزیرِ خزانہ نے کچھ ہفتے قبل ایک تفصیلی انٹرویو میں کی، جو اب بین الاقوامی شہرت یافتہ اخبار ”یو ایس اے ٹوڈے“ میں شائع ہوئی ہے۔

محمد اورنگزیب نے بتایا کہ کئی سال بعد پہلی بار پاکستان نے نہ صرف بنیادی مالیاتی توازن حاصل کیا بلکہ کرنٹ اکاؤنٹ میں بھی سرپلس ریکارڈ کیا گیا، جو بار بار پیدا ہونے والے خسارے کے چکر سے واضح طور پر ہٹنے کی نشاندہی کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ زبردست ترسیلات زر نے اس بہتری میں اہم کردار ادا کیا ہے، جبکہ مہنگائی 38 فیصد کے عروج سے کم ہو کر یک رقمی سطح تک پہنچ گئی ہے۔

وزیر خزانہ کے مطابق، غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 14.5 ارب ڈالر سے زیادہ ہو گئے ہیں اور کرنسی کا ریٹ مستحکم رہنے سے سرمایہ کاروں کے اعتماد کی بحالی میں مدد ملی ہے۔

وزیرِ خزانہ نے کہا کہ ماضی سے سبق لیتے ہوئے پاکستان شعوری طور پر کھپت اور قرض پر مبنی ترقی کے ماڈل سے ہٹ کر برآمدات پر مبنی حکمتِ عملی کی طرف بڑھ رہا ہے۔ موجودہ بجٹ میں یہ تبدیلی ٹیکس، توانائی کی قیمتوں اور سرکاری اداروں میں ساختی اصلاحات کے ساتھ ساتھ کئی دہائیوں پر محیط تحفظ پسندی کو ختم کرنے اور عالمی مقابلہ آرائی کو بڑھانے کے لیے ٹیریف اصلاحات کے ذریعے واضح طور پر دیکھی جا سکتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان اپنی اقتصادی حکمت عملی کو عالمی طلب کے بدلتے رجحانات کے مطابق ڈھال رہا ہے اور انفارمیشن ٹیکنالوجی خدمات، ٹیکسٹائل اور زرعی برآمدات کو ایسے اہم شعبے کے طور پر شناخت کیا ہے جن میں مضبوط ترقی کی صلاحیت موجود ہے۔

وزیرِ خزانہ نے کہا کہ آئی ٹی برآمدات پہلے ہی چار ارب امریکی ڈالر سے تجاوز کر چکی ہیں اور مناسب ریگولیٹری وضاحت اور انفراسٹرکچر کی ترقی کے ساتھ یہ پانچ سال میں دوگنی ہو سکتی ہیں۔

اس کے علاوہ، برآمد کنندگان کے لیے ٹیکس کے نظام کو آسان بنانے اور بیوروکریٹک رکاوٹوں کو کم کرنے کے اقدامات بھی جاری ہیں تاکہ طویل مدتی پیداوار اور مقابلہ آرائی کو فروغ دیا جا سکے۔

محمد اورنگزیب نے کہا کہ پاکستان میں ریگولیٹری فریم ورک کو اپ ڈیٹ کیا جا رہا ہے تاکہ جدت کو فروغ دیا جا سکے اور خاص طور پر امریکہ سے غیر ملکی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی ہو سکے، اور تکنیکی تبدیلی کو پاکستان کے لیے اہم موقع قرار دیا۔ انہوں نے عالمی سرمایہ کاروں اور شراکت داروں کو پاکستان میں تجارت، سرمایہ کاری اور اشتراک کے ذریعے شامل ہونے کی دعوت دی۔

Read Comments