پی ٹی آئی نے وزیراعظم کی مذاکرات کی پیشکش کو مسترد کردیا
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے مذاکرات کی پیشکش کو خالصتاً دوغلا پن قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے۔
بدھ کو نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے ترجمان شیخ وقاص اکرم نے یہ کہہ کر وزیراعظم کی مذاکرات کی پیشکش مسترد کردی کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے محمود خان اچکزئی اور علامہ راجہ ناصر عباس کو بات چیت کا اختیار دیا ہے اور اگر انہیں اگر کوئی اپروچ کرتا ہے تو یہ دونوں فیصلہ کرسکتے ہیں کہ بات کرنی ہے یا نہیں، پی ٹی آئی اس معاملے پر بات نہیں کرنا چاہتی۔
شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ حکومت کا یہ انداز سیاسی گھبراہٹ اور فکری دیوالیہ پن کی واضح علامت ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ حکومت مذاکرات کو ایک دوغلے پن اور عوام کو بے وقوف بنانے کے لیے استعمال کر رہی ہے۔
وزیراعظم کی پی ٹی آئی کو مذاکرات کی دعوت: اچکزئی کی مشاورت مکمل، جواب آج متوقع
پی ٹی آئی ترجمان نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی سے معافی مانگنے کا مطالبہ بھی سیاسی گھبراہٹ کی عکاسی ہے، مسلط حکمرانوں کو پیشگی شرائط پر مبنی بات چیت کا مطالبہ نہیں کرنا چاہیئے اور وزیراعظم اس قدر بے اختیار ہیں کہ سہیل آفریدی اور بانی پی ٹی آئی کی ملاقات کا اہتمام بھی نہیں کر سکتے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کسی بھی صورت میں مینڈیٹ چوری کرنے والی حکومت کے ساتھ مذاکرات میں شامل نہیں ہوگی، شہبازشریف کی بات چیت کی پیشکش متضاد اور دوغلے پن پر مبنی ہے۔
شیخ وقاص اکرم کا مزید کہنا تھا کہ حکومت اگر موجودہ بحرانوں کا مذاکراتی حل چاہتی ہے تو تحریک تحفظ آئین پاکستان سے بات کرے اور محمود خان اچکزئی اور علامہ راجہ ناصر عباس کی قیادت سے رابطہ کرے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے ایک بار پھر پاکستان تحریک انصاف کو مذاکرات کی دعوت دی تھی۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی اور ان کے ساتھی مذاکرات کی بات کر رہے ہیں، پی ٹی آئی قیادت کو پہلے بھی مذاکرات کی دعوت دے چکا ہوں۔ اسمبلی فلور پر بھی پی ٹی آئی کو مذاکرات کی دعوت دی، انہیں ایک بار پھر مذاکرات کی دعوت دیتا ہوں لیکن جائز مطالبات پر ہی مذاکرات ہو سکتے ہیں، مذاکرات کی آڑ میں بلیک میلنگ نہیں چلے گی۔