ڈاکٹر عمران فاروق کی اہلیہ کی میت کراچی پہنچا دی گئی
ڈاکٹر عمران فاروق کی اہلیہ شمائلہ فاروق کی میت لندن سے استنبول کے راستے کراچی پہنچا دی گئی۔ شمائلہ عمران فاروق جمعہ کو لندن کے مقامی اسپتال میں طویل علالت کے بعد انتقال کرگئی تھیں۔
کراچی ایئرپورٹ کے اولڈ ٹرمینل پر شمائلہ فاروق کے بیٹے، ایم کیو ایم رہنما فاروق ستار، پارٹی کے مرکزی کمیٹی کے اراکین، اور سندھ اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر علی خورشیدی سمیت دیگر موجود تھے۔
شمائلہ فاروق کے بیٹے ایک روز پہلے لندن سے کراچی پہنچے تھے۔ ان کی نماز جنازہ آج دوپہر طارق روڈ کی مسجد میں ادا کی جائے گی۔
نماز جنازہ میں گورنر سندھ کامران ٹیسوری اور دیگر سیاسی شخصیات بھی شرکت کریں گی۔
مقامی ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم کے رہنما اور دیگر اہل خانہ نماز جنازہ کی تیاریاں کر رہے ہیں اور عوام کو جنازے میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔
ڈاکٹرعمران فاروق کون تھے؟
ڈاکٹر عمران فاروق آل پاکستان متحدہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن (اے پی ایم ایس او) کے ایک کلیدی رہنما تھے، جو بعد ازاں متحدہ قومی موومنٹ میں تبدیل ہو گئی۔
1980 کے اوائل میں اے پی ایم ایس او کو ایک مکمل سیاسی جماعت میں تبدیل کیا گیا، جو کراچی اور سندھ کے دیگر شہری علاقوں میں بسے اردو بولنے والے پاکستانیوں کی نمائندہ جماعت ہونے کا دعویٰ کرتی تھی۔
جماعت کے قائد الطاف حسین تھے، جبکہ ڈاکٹر عمران فاروق کو جماعت کا دماغ سمجھا جاتا تھا۔ انہیں ان کی صلاحیتوں کی بنیاد پر پارٹی کا سیکرٹری جنرل بھی بنایا گیا۔
1992 میں کراچی میں ملٹری آپریشن کے دوران الطاف حسین خود ساختہ جلاوطنی اختیار کر گئے، جبکہ عمران فاروق کراچی میں ہی انڈر گراؤنڈ رہتے ہوئے پارٹی چلاتے رہے۔
بالآخر، وہ ملک سے باہر جانے میں کامیاب ہوئے اور لندن پہنچ کر سیاسی پناہ کی درخواست دے دی۔
ابتدائی سالوں میں انہوں نے الطاف حسین کے ساتھ لندن سے پارٹی کو منظم کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا، تاہم چند سال بعد عمران فاروق نے پارٹی سے مکمل علیحدگی اختیار کر لی۔
عمران فاروق نے اس کے بعد سیاست سے دور لندن میں زندگی گزاری۔
2010 میں وہ اپنے گھر کے باہر چاقو کے حملے میں ہلاک کر دیے گئے۔