اپ ڈیٹ 27 دسمبر 2025 01:03pm

توشہ خانہ ٹو کیس کا فیصلہ چیلنج کرنے کے لیے عمران اور بشریٰ بی بی کی اپیلیں تیار

توشہ خانہ ٹو کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان اور بشریٰ بی بی نے اپنے خلاف سنائے گئے فیصلے کو چیلنج کرنے کیلئے اپیلیں تیار کرلی ہیں، یہ اپیلیں اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر کی جائیں گی۔

ذرائع کے مطابق یہ اپیلیں پیر کے روز اسلام آباد ہائیکورٹ میں بیرسٹر سلمان صفدر کے ذریعے دائر کی جائیں گی، جن میں فیصلے کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی جائے گی۔

اسلام آباد کی ایک عدالت نے 20 دسمبر کو توشہ خانہ ٹو کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان اور اُن کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو مختلف دفعات کے تحت مجموعی طور پر 17، 17 سال قید کی سزا سنائی تھی۔

تحریک انصاف نے اس فیصلے کو عدالت میں چیلنج کرنا کا اعلان کیا تھا۔

تیار کی گئی اپیلوں میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ عدالت نے برطرف کیے گئے انعام اللہ شاہ اور وعدہ معاف گواہ کے بیان پر انحصار کیا، جو قانونی طور پر ممکن نہیں تھا۔

اپیل میں استدلال پیش کیا گیا ہے کہ استغاثہ کیس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف الزامات ثابت نہیں ہو سکے اور ایک ہی جرم میں متعدد مرتبہ سزا نہیں دی جا سکتی۔ مزید برآں، اسپیشل سینٹرل عدالت کو اس کیس کی سماعت کا اختیار نہیں تھا۔

اپیل کے متن میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ صہیب عباسی کو غیر قانونی طور پر سلطانی گواہ بنایا گیا، بلغاری سیٹ توشہ خانہ قواعد کے مطابق سابق حکمران جوڑے کے پاس تھا، مقدمہ بغیر مناسب تفتیش کے قائم کیا گیا، اور سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

اپیل میں یہ بھی موقف اختیار کیا گیا ہے کہ درخواست گزار سرکاری ملازم کی تعریف میں نہیں آتا، اس لیے ان کے خلاف کارروائی قانون کے منافی ہے۔

واضح رہے کہ عدالت نے توشہ خانہ ٹو کیس کے اپنے فیصلے میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کو 10، 10 سال قید کی سزا سنائی تھی اور تعزایرتِ پاکستان کی دفعہ 409 کے تحت دونوں کو سات، سات سال قید علیحدہ سے بھی سنائی گئی تھی۔

عدالت نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کو ایک کروڑ 60 لاکھ روپے سے زائد کا جرمانہ بھی عائد کیا تھا۔


Read Comments